لاڑکانہ(بیورو رپورٹ) رتودیرو میں ایڈز آئوٹ بریک کا معاملہ، رتودیرو میں 3 سال گزر جانے کے باوجود ایڈز متاثرین کو ریلیف نہیں مل سکا، تعداد 5 ہزار سے تجاوز کر گئی جبکہ 60 سے زائد بچے جانبحق ہو چکے ہیں، رتودیرو میں آئے روز مظاہروں پر یو این ڈی پی کی جانب سے کارکردگی اور پالیسیز پر نظر ثانی جاری ہے، یونائیٹڈ نیشنز ڈیولپمنٹ فنڈ کی ٹیم رتودیرو ایڈز ٹریٹمنٹ سینٹر پہنچی تو ایڈز متاثرین کی جانب سے ٹیم کا گھیرائو کیا گیا جبکہ لاڑکانہ ٹیم میں یو این ڈی پی کے کنسلٹنٹ ڈاکٹر فلپ سمیت دیگر افسران اور ڈاکٹرز پر مشتمل ہے، تحقیقاتی ٹیم کی رتودیرو آمد کی اطلاع ملتے ہی مظاہرین متاثرہ بچوں سمیت ایڈز ٹریٹمنٹ سینٹر پہنچ گئے، مظاہرین نے الزام عائد کیا کہ ایڈز کی مریضوں کو سہولیات میسر نہیں، جنرل میڈیسن اور اینڈاؤمنٹ فنڈ مبینہ طور پر چوری کیا جارہا ہے بدعنوانی ہو رہی ہے، اگر سہولیات کا فقدان ہے تو ہم اپنی رپورٹ میں ضرور لکھیں گے آپ ملاقات کریں، بچوں سے ایڈز کا مرض والدین تک منتقل ہو رہا ہے رتودیرو ایسے کئی کیسز ہیں۔