وزیراعظم محمد شہباز شریف نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کی۔ بجٹ پر عام بحث کے دوران وزیراعظم ایوان میں کافی دیر تک بیٹھے رہے۔ قومی اسمبلی آمد پر ارکان نے ڈیسک بجا کر ان کا استقبال کیا۔وزیراعظم نے اس دوران پی ٹی آئی کے رکن احمد حسین دیہڑ کی بجٹ پر تقریر غور سے سنی اور ایک موقع پر ذاتی وضاحت بھی کی۔ اس دوران مسلم لیگ(ن)کے کئی ارکان نے وزیراعظم سے قائد ایوان کی نشست پر جاکر ملاقات بھی کی۔قومی اسمبلی میں اس وقت دلچسپ صورتحال پیدا ہو گئی جب ایوان میں وزیر تجارت سید نوید قمر نے قومی اسمبلی نے عمومی شماریات (تنظیم نو) (ترمیمی) آرڈیننس 2002 کی مدت میں 120دن کی توسیع کی قراردادپیش کی تو جماعت اسلامی کے رکن مولانا عبدالاکبر چترالی اس کی مخالفت میں بول پڑے انہوں نے اسے اتحادی حکومت کا ’’دوغلا پن ‘‘قرار دیا،بولے پی ڈی ایم اپوزیشن میں تھی تو آرڈیننسوں کی مخالفت کی جاتی تھی، اب پی ڈی ایم کی حکومت نے یہی طریقہ کار اختیار کیا۔ انہوں نے کہا کہ میں اس کی مخالفت کرتا ہوںیہ دوغلا پن ہے جس پر سید نوید قمر کو وضاحت کرنا پڑی،بولے! عبدالاکبر چترالی کی بات درست ہے، عوام اپنے نمائندوں کو اس ایوان میں قانون سازی کے لئے بھیجتے ہیں (صفحہ5پربقیہ نمبر)
اور یہی قانون سازی کا فورم ہے، روٹین میں آرڈیننسز لانے کی حوصلہ شکنی کریں گے۔ سپیکر نے بھی مولانا عبدلاکبر چترالی کے وموقف کی تائید کر دی اور بولے! ایوان کا کام قانون سازی ہے اور مجھے یقین ہے کہ اس ہائوس میں قانون سازی ہوگی، آرڈیننسنز بحالت مجبوری آنا چاہیے لیکن وطیرہ نہیں بننا چاہیے۔قومی اسمبلی میں سابق وزیر خیبرپختونخوا اور پی پی پی کے رہنما بخت بیدار خان اور شمالی وزیرستان میں ٹارگٹ کلنگ میں شہید ہونے والے الخدمت فائونڈیشن کے صدر اسد اللہ داوڑ اور ان کے ساتھیوں کے لئے فاتحہ خوانی کرائی گئی۔ سپیکر راجہ پرویز اشرف کے کہنے پر مولانا عبدالاکبر چترالی نے مرحومین کے ایصال ثواب کے لئے ایوان میں فاتحہ خوانی کرائی۔ادھر ایوان بالا میں اجلاس کے دوران چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر فیصل جاوید کو ایوان کی کارروائی کے دوران بار بار بولنے پر ٹوک دیا۔ چیئرمین سینیٹ نے سینیٹر فیصل جاوید کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ اپنی باری کا انتظار کیا کریں، بار بار نشست پر کھڑے نہ ہوا کریں لیکن سینیٹر فیصل جاوید نے دوبارہ بات کرنے پر اصرار کیا تو چیئرمین سینیٹ نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ مجھے ڈکٹیٹ نہ کریں، آپ تحریک التوا پر بات کرنے والے آخری مقرر ہوں گے۔مسلم لیگ(ن) کے رکن اسمبلی علی زاہد بولے! لوگوں نے سابق نااہل وزیراعظم عمران نیازی سے پوچھا کیا آپ نے موٹرویز کے جال بچھائے ، اسکا جواب تھا ایبسلوٹلی ناٹ، سستا آٹا سستی چینی کا پوچھا ،جواب تھا ایبسلوٹلی ناٹ، سستی بجلی، گیس کا پوچھا جواب تھا ایبسلوٹلی ناٹ،کیا 22کروڑ عوام عمران کے ذہنی غلام ہیں کہ جو پی ٹی آئی کی چار سالہ بدترین کارکردگی کے باجود اس جماعت کی سپورٹ کریں گے؟ ایبسلوٹلی ناٹ ۔
پارلیمنٹ کی ڈائری