پاک فوج اعدادوشمار کے آئینہ میں 

 ہمارے محکمے اور معاشرے کے مختلف طبقات ریاست کے سٹیک ہولڈرز ہیں لیکن افواج پاکستان سے بڑا پاکستان کا سٹیک ہولڈر دوسرا کوئی نہیں ہوسکتا۔افواج پاکستان کا شمار دنیا کی بہترین افواج میں ہوتا ہے اور یہ اعزاز اس کی اپنی انتھک جدوجہد اور پیشہ ورانہ مہارت کا ثمر ہے۔ عالمی سطح پر ہماری فوج کی اعلی صلاحیتوں کا اعتراف کیا جاتا ہے۔ پاک فوج ملکی دفاع ، قومی سلامتی ، جمہوری استحکام اور دہشت گردی کے خاتمے کیلئے سرگرم عمل رہتی ہے۔ ہمارے سرفروش جانباز شب و روز اور ہر طرح کے موسم میں سرحدوں کی حفاظت کررہے ہیں اور ہم اپنے اپنے گھروں میں امن و سکون کی نیند سو رہے ہوتے ہیں۔ افواج پاکستان کی قربانیوں اور مختلف محاذوں پر قابل رشک فتوحات نے اسے پاکستانیوں کیلئے قابل قدر بنا دیا ہے اور چاروں صوبوں کے عوام اور بالخصوص نوجوان اپنی مسلح افواج پر جان چھڑکنے ہیں۔افواج پاکستان اور پاکستان کے ساتھ پاکستانیوں کی والہانہ محبت وعقیدت کوئی دشمن ففتھ جنریشن وار کی آڑ میں ختم نہیں کرسکتا۔ پاکستان کے عوام اپنے شہیدوں اور جانبازوں کے صادق جذبوں کو سلام پیش کرتی ہے جو اپنی جوانیاں ، توانائیاں اور جانیں نثار کرکے پاکستان کے کروڑوں شہریوں کی آزادی ، سلامتی اور ان کے قومی وقار کی حفاظت کرتے ہیں۔افواج پاکستان کسی بھی قسم کے اندرونی و بیرونی خطرات سے نبردآزما ہونے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہیں یہی وجہ ہے کہ دشمن کی تمام سازشوں اور ہتھکنڈوں کو ہمیشہ ناکام بنایا ہے اور اس حقیقت میں بھی کوئی شک نہیں کہ وقت کے ساتھ ساتھ قوم اور ہمارے دفاعی اداروں کا رشتہ مضبوط سے مضبوط تر ہوتا جارہا ہے ۔ سوشل میڈیا پر سرگرم مٹھی بھر شتر بے مہار عراق اور شام سمیت ان اسلامی ملکوں کی حالت زار کو دیکھیں جہاں مضبوط اور منظم افواج نہیں تھیں اور انہوں نے اس کی کس قدر بھاری قیمت ادا کی ہے بلکہ ہنوز خمیازہ بھگت رہے ہیں۔ سیاسی تنازعات اور اختلافات کے نام پر اپنے ریاستی اداروں کو بدنام کرنے اور انہیں ناکام کرنے کی منظم سازش کرنا ففتھ جنریشن وار کا ایک بدترین ہتھکنڈہ ہے لہذا ہمیں آئندہ بھی پاکستان اور افواج پاکستان کی ڈھال بنے رہنا ہے۔ پاکستان کے عوام اپنی افواج کی اس قومی سوچ کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے کہ ہمارے عظیم سپہ سالار جنرل قمر جاوید باجوہ کی قیادت میں پچھلے دو برسوں کی طرح امسال بھی دشمن ملک کے دفاعی بجٹ میں ہوشربا اضافے کے باوجود پاکستان کا دفاعی بجٹ بڑھانے کی ڈیمانڈ نہیں کی گئی۔ مسلح افواج نے ایک منظم مہم کے تحت اپنے یوٹیلیٹی بلز کی مد میں ہونیوالے اخراجات میں نمایاں کمی کردی۔ پاک فوج کی طرف سے پٹرول اور ڈیزل کی بچت کیلئے جمعہ کے روز ایمرجنسی کے سوا کوئی محکمانہ ٹرانسپورٹ استعمال نہ کرنے کا فیصلہ مستحسن اور خوش آئند ہے ، اس سلسلہ میں تربیتی مشقوں اور ٹریننگ کیلئے دور دراز مقامات پر جانے کی بجائے مقامی سطح پر کنٹونمنٹ کے قریب مختلف ایکسرسائز اور ٹریننگ کا فیصلہ کیا گیا تاکہ غیر ضروری نقل و حمل میں خاطر خواہ کمی کی جاسکے۔ پاک فوج نے قومی وسائل کی بچت کے ارادے سے مختلف امور آن لائن کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے دوسرے ریاستی اداروں اور محکموں کیلئے ایک روڈ میپ متعین کیا ہے۔ دفاعی سازو سامان کی خرید وفروخت کیلئے کئی ایک معاہدے مقامی کرنسی میں کئے جارہے ہیں۔ بجٹ 2021 کے دفاعی بجٹ میں دفاعی سازو سامان کی خریداری میں ساڑھے تین ارب روپے کی بچت کی ہے۔ رواں سال کا دفاعی بجٹ قومی بجٹ کا 16 فیصد ہے۔ پاک فوج نے حالیہ پانچ برسوں کے دوران ڈائریکٹ اور ان ڈائریکٹ ٹیکسوں سمیت مختلف ڈیوٹیوں میں کٹوتیوں کی مد میں 935 ارب روپے قومی خزانے میں جمع کروائے ہیں۔ پاکستان کو درپیش اندرونی و بیرونی خطرات ، معاشی بحرانوں اور سیاسی عدم استحکام کے باوجود پاک فوج نے اپنی دفاعی صلاحیت اور مہارت میں کسی قسم کی کمی نہیں آنے دی ، اپنے دستیاب وسائل میں ملکی دفاع اور سلامتی کو یقینی بنانے کا پختہ عزم کیا ہوا ہے۔ پاکستان کو گرے لسٹ سے ممکنہ نکلوانے میں افواج پاکستان کے سپہ سالار جنرل قمر جاوید باجوہ کا کلیدی کردار سرمایہ افتخار ہے۔ پاکستان کی طرف سے ایف اے ٹی ایف اور سی ایف ٹی ایکشن پلان کی تکمیل ایک تاریخی کامیابی ہے۔ سول اور ملٹری ٹیم نے ایکشن پلان پر مربوط اور مضبوط عملدرآمد کو یقینی بنایا اور جی ایچ کیو میں قائم کورسیل کی کوششوں نے پاکستان کو ایک خطرناک بحران سے بچا لیا۔ ایکشن پلان پر عمل سے پاکستان کی وائٹ لسٹ میں واپسی کی راہ ہموار ہوئی ہے۔ یاد رہے ابھی پاکستان کا نام گرے لسٹ سے نکلنا باقی ہے۔ امید کی جاتی ہے کہ اکتوبر 2022 تک پاکستان کا گرے لسٹ سے باہر نکلنے کا عمل مکمل ہوجائے گا اور قائد اعظم کا پاکستان شاہراہ ترقی پر گامزن ہوگا۔ انشااللہ

ای پیپر دی نیشن