ٹاسک فورس کی رپورٹ وزیر اعظم، صدر،سپیکرزکو بھجوائی جائیگی: رمیش کمار 

اسلام آباد(نمائندہ نوائے وقت) اقلیتوں کی سماجی تنظیم سنٹرل فار سوشل جسٹس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ممبر قومی اسمبلی و چیئرمین منیارٹی رائٹس ٹاسک فورس ڈاکٹر رمیش کمار نے کہا ہے کہ دھرتی ماں ہوتی پاکستان ہماری دھرتی ہے اقلیتوں کے حقوق پر عمل درآمد سے متعلق سپریم کورٹ کا 19جون 2014ء کا فیصلہ لینڈ مارک ہے اور ان کے لیئے قابل فخر ہے کیس کی 16سماعتیں ہوئیں 7پوائنٹ پر ہدایت جاری کی گئی سابق چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے فیصلہ دیا اور عمل درآمد ہونے تک مانیٹرنگ کی ، ٹاسک فورس میں 15ممبران اسمبلی و سنیٹرز اور متعلقہ اداروں کے چیف سیکٹریز شامل ہیں، ٹاسک فورس کے جو ٹی او آر بنائے گئے تھے وزیر اعظم نے اس کی منظوری دے دی ہے ٹاسک فورس کی رپورٹ وزیر اعظم، صدر،سپیکرزکو بھجوائی جائے گی ، انہوںنے کہا  پاور کے حصول کے لیے لوگ آئین توڑتے ہیں پاور کے لیے کیا کچھ کیا گیا سب نے دیکھا ہوگا ، میںملک کی بدنامی کا باعث بننے والی این جی اوز کی رجسٹریشن کا مشورہ سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار کو دیا تھا ۔سی ایس جے کے سربراہ پیٹر جیکب نے کہا کہ اقلیتوں کے حقوق کے حوالے سے ملک میں گورنس کا ایشو ہے ٹاسک فورس تو بن گئی اب عمل درآمد ہونا بھی ضروری ہے ، سرکاری ملازمت میں 5فیصد کوٹہ ، تعلیمی نصاب، جبری شادی ، مذہب تبدیلی ، اہانت دین کے قوانین کا غلط استعمال نہیں ہونا چاہیے ۔ پاکستان نیشنل کمیشن فار منیارٹی کے سربراہ شعیب سیڈل نے کہا کہ سپریم کورٹ نے اپنے 19جون 2014 کے فیصلے میں سات ڈائریکشن دی ہیں ، ٹاسک فورس کے ٹی او آر کی تیاری میں 20یونیورسٹیز و دیگر سے سفارشات حاصل کیں ,60ماہ تک کمیشن نے بغیر سٹاف اور آفس کے کام کیاوفاقی اور صوبائی سیکٹریز نے کرونا کے باعث ریس پانس نہیں دیا ، ٹاسک فورس کا زیادہ کام صوبوں سے متعلق ہے اقلیتوں کے حوالے سے سندھ میں 83کیس رجسٹرڈ ہوئے، 60کیس کورٹ میں انڈر ٹرائل، 3پر تفتیش جاری ہے ، کے پی کے میں 150کیس رجسٹرڈ ہوئے143کے چالان ہوئے 8پر تفتیش جاری، بلوچستان میں 28کیس رجسٹرڈ ہوئے ، آئی سی ٹی میں کوئی نہیں،مذہبی  واقعات(مقدمات )سب سے زیادہ 75فیصد پنجاب اور سندھ میں 18فیصد ہوئے۔ سنیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا کہ سپریم کورٹ نے سوموٹو کا بہترین استعمال کرتے ہوئے منیارٹی کے حقوق کے معاملے پر ایکشن لیکر فیصلہ دیا جو لینڈ مارک ہے لوگوں کے مدرسہ مائنڈ سیٹ کو تبدیل کرنا ہوگا ، فیصلہ پر عمل درآمد سے بہتری آئے گی ، نفرت انگزی تقاریر مذہبی منافقت نہیں ہونا چاہیے ۔ تقریب سے شیریلی خالی، سہیل بن عزیز، ڈاکٹر فوزیہ، امجد نذیر نے بھی خطاب کیا۔
ڈاکٹر رمیش کمار 

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...