کرونا: ایک مریض جاں بحق 1 13نئے کیس مثبت شرح 1.20فیصد ریکارڈ  

اسلام آ باد (آئی ا ین پی) ملک میں کرونا وائرس کے کیسز میں پھر اضافہ ہونے لگا ہے جس کے باعث گزشتہ 24 گھنٹے میں کرونا کا 1 مریض انتقال کرگیا۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹے میں کرونا کے مثبت کیسز کی شرح 1.20 فیصد ریکارڈ کی گئی۔ گزشتہ 24 گھنٹوں میں 9 ہزار 406 کرونا ٹیسٹ کیے گئے اور اس دوران ملک میں کورونا کے 113 نئے کیسز رپورٹ ہوئے۔  ملک بھر میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے مزید 85 مریض شفایاب ہو چکے ہیں جبکہ 58 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔  پاکستان بھر میں اب تک 30 ہزار 384 کرونا وائرس کے مریض انتقال کر چکے ہیں جبکہ اس کے کل مریضوں کی تعداد 15 لاکھ 32 ہزار 266 ہو چکی ہے۔ بینک دولت پاکستان نے اپنی سالانہ نمائندہ رپورٹ مالی استحکام کا جائزہ برائے 2021 جاری کر دی ہے۔ اس جائزے میں  بینکوں، غیر بینک مالی اداروں، مالی منڈیوں، مالی مارکیٹ کے انفراسٹراکچر اور غیر مالی کارپوریٹ اداروں سمیت مالی شعبے کے بعض اجزا کی کار کردگی اور خطرے کی جانچ کی گئی ہے۔عالمی محرکات کے تجزیے سے یہ بات سامنے آتی ہے کہ  وبا کے بہتر انتظام اور ویکسین لگانے کی جامع مہم کے نتیجے میں  عالمی معاشی سرگرمی میں  بحالی کا جو عمل 2020 کی دوسری ششماہی میں شروع ہوا تھا، 2021 میں اس کی رفتار  مزید تیز ہو گئی۔ تاہم، رسدی زنجیر میں تعطل سے مہنگائی کا دبا بڑھ گیا اور کووڈ 19 کی متعدد نئی اقسام  سے  عالمی معاشی سرگرمی اور مالی منڈیوں کو چیلنجز درپیش رہے۔ جائزے میں اس بات کو اجاگر کیا گیا ہے کہ  ملکی معیشت کو 2021 میں کووڈ 19 کی دو لہروں کا سامنا کرنا  پڑا۔ معیشت کے کھلنے اور بر بروقت پالیسی اقدامات ، جن میں سے بیشتر2021 میں  کیے گئے،  کے نتیجے میں  معاشی سرگرمی میں مضبوط بحالی ہوئی۔ مالی سال21 میں جی ڈی پی میں5.7فیصد (مالی سال20 میں1.0فیصد کمی ہوئی تھی)نمو ہوئی، اور مالی سال22 میں اس کی رفتار مزید بڑھ گئی اور تخمین شدہ نمو6.0فیصد رہی۔ تاہم،  طلب میں مضبوط بحالی  اور اجناس خصوصا تیل کی بڑھتی ہوئی  بین الاقوامی قیمتوں کے نتیجے میں بیرونی کھاتے کا دبائو پیدا ہو گیا۔ لہٰذا، سٹیٹ بینک نے بیرونی کھاتے کو مستحکم کرنے، ملکی طلب  معتدل کرنے اور متعلقہ خطرات سے نمٹنے کے لیے متعدد میکروپروڈنشیل  اور زری پالیسی اقدامات کیے۔مضبوط معاشی توسیع  کے تناظر میں مالی شعبے نے  مستحکم کارکردگی دکھائی جبکہ اس کی مالی اور آپریشنل لچکداری برقرار رہی۔2021 میں مالی شعبے کے اثاثوں کی بنیاد میں15.6فیصد  نمو ہوئی اور مالی منڈیوں میں تغیر پذیری  گذشتہ برس کے مقابلے میں محدود رہی۔مالی استحکام کے جائزے سے نشاندہی ہوتی ہے کہ2021 میں مالی نظام کے ایک بڑے حصے نے 19.6فیصد (2020 میں14.2فیصد)کی مضبوط نمو درج کی ، جسے خصوصاً  نجی شعبے کے قرضوں میں اضافے سے  تقویت ملی۔  اس توسیع   کو ڈپازٹس میں 17.3فیصد  کی صحت مند  نمو سے تقویت ملی، جبکہ بینکوں نے بھی بینکاری نظام سے قرض گیری پر انحصار کو بڑھا دیا۔  اسلامی بینکاری اداروں کے جز  نے بھی مضبوط کارکردگی دکھائی اور2021 میں  ان  کے اثاثوں کی بنیاد میں 30.6فیصد اضافہ ہوا، جس سے بینکاری  کے شعبے میں ان کا حصہ160بی پی ایس کے اضافے سے 18.6فیصد تک پہنچ گیا۔ مائیکروفنانس بینکوں نے  معقول نمو دکھائی، اور ان کے انفیکشن کی شرح میں  اضافہ اور آمدنی کے اظہاریوں میں بگاڑ دیکھا گیا۔طلب کے تناظر میں  مالی استحکام کے جائزے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ  غیر کارپوریٹ مالی شعبے  کے منافع، کاروباری ٹرن اوور، کارکردگی اور قرض واپس کرنے کی استعداد میں  نمایاں بہتری دیکھی گئی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مالی منڈیوں کا انفراسٹرکچر(ایف ایم آئی) لکچدار رہا اور کسی بڑے تعطل کے بغیر مؤثر طریقے سے کام کرتا رہا۔
کرونا

ای پیپر دی نیشن