قومی اسمبلی کا اجلاس ایک گھنٹہ تاخیر سے شروع ہوا تو ایوان میں انتہائی کم ارکان موجود تھے۔ ارکان کی کارروائی میں عدم دلچسپی رہی اور وہ آپس میں گپیں لگاتے رہے۔ جماعت اسلا می کے رکن مولانا عبدالاکبر چترالی نے ملک سے سودی نظام کے خاتمے کا مطالبہ کیااور کہا کہ سودی کاروبار کو ختم ہونا چاہیے۔انہوں نے سعودی عرب میں حج مشن کے ہسپتال میں علاج کی سہولیات موجود نہ ہونے کا بھی شکوہ کر ڈالا، پیپلز پارٹی کی رہنما ڈاکٹر شازیہ ثوبیہ اسلم سومرو نے پی ٹی آئی کی حکومت کی پالیسیوں کو بارودی سرنگیں قرار دیا۔ پیپلزپارٹی کے رکن علی موسی گیلانی نے ایوان میں سرائیکی صوبے کی حمایت میں آواز بلند کی۔
پارلیمنٹ کی ڈائری