وزیرآباد؍ گوجرانوالہ (نامہ نگار+ نمائندہ خصوصی) یونان کشتی حادثہ میں وزیرآباد کے 12 نوجوان کشتی حادثہ میں لاپتہ ہیں۔ لواحقین کے ڈی این اے سیمپلز ایف آئی اے آفس گوجرانوالہ میں حاصل کر لیے گئے۔ اہل خانہ کی امیدیں دم توڑنے لگیں۔ وزیرآباد سے لیبیا اور بن غازی سے اٹلی کے لیے عازم سفر ہونے والے نوجوانوں کے اپنے والدین سے روابط 8 اور 9 جون کی درمیانی شب ہوئے۔ علاقہ پنڈوری کلاں کے 6 دوست مہران، زین چٹھہ، عمر رضا، نبی احمد، نعمان، بلال اس سفر میں بدقسمت کشتی کے مسافر تھے۔ شیرا کوٹ کا شہر یار، گل والا کا شعیب، فقیرانوالی کا حسنین عباس، دلاور چیمہ کا عارف اور الہ آباد کے علی حسنین و جہانزیب علی بھی اس حادثہ کا شکار ہوئے۔ فقیرانوالی کا حسنین عباس ایک ایکڑ زمین 35 لاکھ روپے میں فروخت کر کے موت کے سفر کا مسافر بنا۔ گل والا کا شعیب بھی قطعہ اراضی فروخت کر کے اٹلی جانے کا خواہشمند تھا۔ شہریار کے والد نے نجی سکول میں جہاں وہ ملازم ہیں رقم ادھار لی کہ بیٹا یورپ پہنچ جائے گا تو مکان بیچ کر رقم ادا کر دوں گا۔ اسی طرح موت کے اس سفر کے مسافر نوجوانوں کے اہلخانہ نے عزیز و اقارب اور دوستوں سے رقوم اکٹھی کیں کہ یورپ پہنچ کر ادائیگی کر دیں گے۔ یونان لیبیا کشتی حادثہ میں گوجرانوالہ ریجن کے لاپتہ افراد کی تعداد 111تک جا پہنچی ۔31مقدمات درج جبکہ 13انسانی سمگلرز کو گرفتار کر لیا گیا۔ گجرات، سیالکوٹ اور منڈی بہائوالدین سے ہے جن میں اکثریت گوجرانوالہ اور گجرات کے رہائشی ہیں، جبکہ متاثرہ فیملیز کے ڈی این اے سیمپلز لینے کا عمل گزشتہ روز بھی جاری رہا، ان افراد کے ڈی این اے سیمپلز یہاں سے پنجاب فرانزک لیبارٹری اور پھر ادھر سے یونان بھجوائے جائیں گے۔ دوسری جانب ایف آئی اے نے لیبیا کشتی حادثے کے حوالے سے 31مقدمات درج کئے ہیں جن میں 23مقدمات ایف آئی اے تھانہ گوجرانوالہ اور 8مقدمات گجرات تھانے میں درج کئے گئے ہیں۔ سات انسانی سمگلرز گوجرانوالہ اور چھ گجرات میں گرفتار ہوئے ہیں۔ ایف آئی اے کی ٹیم نے یونان کشتی حادثہ میں گرفتار تین انسانی سمگلرز محسن، شرافت اور شہزاد کو عدالت میں پیش کیا۔ تفتیشی افسر نے ملزمان کے بارہ روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی جبکہ افضل جج مسرور عاشق نے دو روزہ جسمانی ریمانڈ دیکر انہیں ایف آئی اے کے حوالے کر دیا ہے۔ وزیرآباد کے علاقہ منچر چٹھہ اور پنڈوری خورد کے تین انسانی سمگلرز کو مقدمہ میں نامزد کر لیا گیا۔ دھاروول کنگ کا ایجنٹ امجد تاحال فرار ہے۔ مقدمہ نوجوان ذیشان سرور کے بھائی کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا ہے جس میں وزیرآباد کے علاقہ پنڈوری خورد کا ایجنٹ شبیر انصاری جس کو ایف آئی اے نے حراست میں لے لیا ہے، جبکہ وزیرآباد کے موضع منچر چٹھہ کے فیاض اور وقاص کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔