فیصل آباد: ضلعی انتظامیہ ، محکمہ خوراک کی نااہلی، آٹے کا مصنوعی بحران

فیصل آباد (این این آئی)وفاقی اور صوبائی حکومت عوام کو ریلیف فراہم کرنے کیلئے اقدامات کررہی ہے تو دوسری جانب ضلعی انتظامیہ اور محکمہ خوراک کی نااہلی کی وجہ سے آٹے کا مصنوعی بحران پیدا کیا جارہاہے۔ ایک ہفتہ کے دوران آٹے کی قیمتوں میں 30روپے کلو اضافہ کردیا گیا، فلورملز مالکان اور منافع خورمافیا ایک مرتبہ آٹے کا بحران پیدا کرنے کیلئے پھر سرگرم،فیصل آباد سمیت پنجاب بھر میں 3900 روپے والی گندم اوپن مارکیٹ میں 4700روپے من ہوگی، ضلعی انتظامیہ منافع خوروں, ذخیرہ اندوزؤں اور فلور ملز مافیا کے سامنے بے بس۔تفصیلات  کے مطابق فیصل آباد سمیت پنجاب بھر میں میںفلورملز مالکان اور منافع خورمافیا ایک مرتبہ آٹے کا بحران پیدا کرنے کیلئے پھر سرگرم ہوچکے ہیں ایک ہفتہ قبل 105روپے کھل عام فروخت ہورہاتھا جوکہ ضلعی انتظامیہ اور محکمہ خوراک کی نااہلی کیوجہ سے 30فی کلو اضافے کے ساتھ 135روپے فی کلو ہوگیا اور اوپن مارکیٹ میں گندم کی بلیک میں فروخت عروج ہے پنجاب حکومت کے جاری ریٹ 3900روپے من کی بجائے فع خوراور ذخیرہ اندوز بلیک میں گندم 4700روپے فی من فروخت کررہے ہیں جس کی واجہ سے آٹے کی قیمتوں روزبروز اضافہ ہورہاہے فیصل آباد سمیت پنجاب بھر میں ضلعی انتظامیہ کی نااہلی کی وجہ سے فلور ملزمافیا نے اپنے اپنے الگ سے ریٹ مقرر کررہے گندم کی قیمت میں 700 روپے فی من اضافے کے بعد فیصل آباد شہر اور گردونواح میں 10 کلو آٹے کا تھیلا 300 روپے مہنگا ہوگیا ہے، اس طرح جوکہ 10 کلو آٹے کا تھیلے کی اوپن مارکیٹ قیمت 1060 روپے فروخت رہاتھا تاہم اب یہ قیمت 1350سے 1400 روپے میں فروخت رہاہے اس گندم کی قیمتوں اضافہ کے بعد چکی مالکان نے بھی آٹے کی قیمتوں اضافہ کردیاہے چکی مالکان کا کہناہے کہ فلور ملز مالکان اوپن مارکیٹ سے گندم کو خرید کرمہنگی فروخت کرکے مصنوعی بحران پیدا کرناچاہتے ہیں،ضلعی انتظامیہ اور محکمہ خوراک کی ملی بھگت سے شہر بھر میں گندم کی بلیک میں فروخت ہہورہی ہے فلور ملز مافیا اور ذخیرہ اندوزی کرنے والوں نے گندم کوغائب کررہے ہیںچکی مالکان مہنگی گندم خریدنے پرمجبورہیں،اوپن مارکیٹ میں گندم کی 4700روپے من ہوگی ضلعی انتظامیہ منافع خوروں ذخیرہ اندوزؤں اور فلور ملز مافیا کے سامنے بے بس ہیں۔

ای پیپر دی نیشن