موجودہ حکومت اور نظام صحت

سیدحمادرضابخاری
صحت کے شعبے کا براہ راست تعلق عوام سے ہوتا ہے۔حکومتیں بدلتی ہیں تو ہر شعبہ کی ترجیحات بھی بدل جاتی ہیں۔پاکستان میں عوام تک صحت کی بہترین سہولیات کی فراہمی کو یقینی بناناہر حکومت کیلئے چیلنج بنتا جارہاہے۔طب کے شعبہ میں جیسے جیسے جدت آرہی ہے وہیں بیماریاں بھی اپنی جڑیں مضبوط کرتی جا رہی ہیں۔مسلم لیگ ن کی پنجاب میں حکومت بنی تو صحت کے شعبہ کی بہتری کو سرفہرست رکھاگیا۔خواجہ سلمان رفیق کو محکمہ سپیشلائزڈہیلتھ کئیراینڈمیڈیکل ایجوکیشن، ایمرجنسی سروسزپنجاب کاقلمدان سونپاگیا۔خواجہ عمران نذیرکو محکمہ پرائمری اینڈسیکنڈری ہیلتھ کئیرکا عہدہ دیاگیا۔
پنجاب کی حکومت نے روایتی حکومتوں کی طرح ہنی مون پیریڈ نہیں گزارابلکہ پہلے دن سے محنت کا آغازکردیا جس کا منہ بولتا ثبوت ہے کہ مختلف شعبہ جات میں مثبت اثرات آناشروع ہوگئے ہیں۔وزیراعلی مریم نوازشریف نے منصب سنبھالنے کے صرف کچھ ہی روز بعد فیلڈہسپتالوں،کینسر ودیگروبائی بیماریوں کا شکارمریضوں کے گھرتک مفت ادویات کی فراہمی اور فیلڈ ہسپتالوں کیمنصوبوں کا افتتاح کیا۔پنجاب کی عوام تک صحت کی بہترسہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے اوربہت سارے منصوبے ابھی پائپ لائن میں ہیں۔دوسری طرف یونیورسل ہیلتھ انشورنس کی ایک دردناک کہانی ہے جو ناقابل بیان ہے۔یونیورسل ہیلتھ انشورنس کی آڑمیں نجی ہسپتالوں میں نوے فیصدنارمل ڈلیوریز کو سیزیرین میں تبدیل کرکے قوم کے ساتھ ظلم کیاگیا۔اب وزیراعلیٰ نے صحت کارڈ کو بہترشکل میں لانچ کرنے کی خوشخبری سنادی ہے۔میاں نوازشریف نے عام آدمی کیلئے صحت کارڈ کا منصوبہ شروع کیاتھا۔اب اسکی حدکو دس لاکھ روپے سے بڑھایا جا رہا ہے ۔ محکمہ صحت پنجاب نے حال ہی میں بیشتر ہسپتالوں کے سوفیصدمیرٹ پر ایم ایس اور پرنسپلز کی تعیناتیاں بھی کیں۔ وزیر سپیشلائزڈ ہیلتھ مختلف اضلاع میں سرکاری ہسپتالوں کا دورہ کرکے حالات کا جائزہ لے رہے ہیں۔انتظامیہ سے ملاقات کرکے ان کے مسائل حل کررہے ہیں۔ سرکاری ہسپتالوں میں جاری ری ویمپنگ کا منصوبہ تیزی سے مکمل کیا جا رہا ہے ۔ اور ڈاکٹرزکی کمی کوترجیحی بنیادوں پر پورا کیا جا رہا ہے۔نئے ڈاکٹرز اور نرسزکیلئے ریکوزیشن پنجاب پبلک سروس کمیشن کو بھیج دی گئی ہے۔پنجاب کابینہ نے سرکاری ہسپتالوں کی ری ویمپنگ کیلئے15 ارب روپے سے زائد رقم کی منظوری دی ہے۔ نرسنگ شعبہ کی بہتری کیلئے اصلاحات لائی جارہی ہیں۔صحت کارڈکو بہترشکل میں لانچ کرنے کیلئے تھنک ٹینک محنت کررہاہے۔
حکومت توعوام تک صحت کی بہترسہولیات کی فراہمی کیلئے یہ تمام بنیادی اقدامات اٹھارہی ہے کیوں کہ یہ حکومت کی بنیادی ذمہ داری ہے لیکن اب دیکھنا یہ کہ ہم اپنی ذمہ داری ایمانداری سے نبھارہے ہیں یانہیں۔ سرکاری ہسپتالوں میں ڈاکٹرزآنے والے مریضوں کی خدمت کیلئے آسانیاں پیداکررہے ہیں یا نہیں۔ہمیں اپنی ذمہ داریوں کا تعین کرکے مریضوں کیلئے آسانیاں پیداکرنی ہیں۔سرکاری ہسپتال صرف حکومت کی توجہ نہیں بلکہ عملہ کی جانب سے محنت سے بھی چلتے ہیں۔پنجاب کی طبی درسگاہوں میں تعلیمی معیار کو بہتر کیا جا رہا ہے۔
حکومت پنجاب نے صوبہ بھرمیں انسانیت کے دشمنوں عطائیوں کے خلاف گرینڈ آپریشن شروع کیاہے۔ اسی طرح غیرقانونی انسانی پیوندکاری میں ملوث عناصرکے خلاف کارروائی عمل میں لائی جا رہی ہے۔پنجاب میں خسرہ اور ڈینگی سمیت دیگروبائی بیماریوں کی روک تھام کیلئے بھی اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔پنجاب کی تاریخ میں پہلی بار عوام کیلئے ایئرایمبولینس سروس کا اجراء کیا جا رہا ہے ۔عملہ کی جدید تربیت کی خدمات سیکرٹری ڈاکٹررضوان نصیر کی سربراہی میں محکمہ ایمرجنسی سروسزپنجاب نبھارہاہے۔

ای پیپر دی نیشن