عابدنوربھٹی
ویسے تو عید الاضحی ہرسال دس ذوالحجہ کو منائی جاتی ہے لیکن عوام اور حکومت کی طرف سے اس کی تیاری کئی دن پہلے شروع ہو جاتی ہے ۔
لہذا مساجدو عید گاہوں کی دیکھ بھال ،مویشی منڈیوں کے قیام،سکیورٹی امور اورقربانی کے جانوروں کی خریدو فروخت سے لے کر قربانی کے تیسرے روز تک یہ تمام انتظامات ہرسال کی طرح اس بار بھی پنجاب حکومت کیلئے ایک چیلنج تھے ۔مگر پنجاب کے عوام نے دیکھا کہ صوبے کی تاریخ میں پہلی باریہ عیدالاضحی زیرو ویسٹ ثابت ہوئی ۔یعنی عید کے ہردن کا اختتام اس انداز میں ہوا کہ صوبے کاہر شہری یا دیہی علاقہ ہر قسم کی گندگی یا قربانی کے جانوروں کی آلائشوں سے پاک تھا۔اور یہ سب کامیابی وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف ان کی ٹیم کے مرہون منت رہی جودن رات خود انتظامیہ اورسینٹری ورکرز کے کام کی ساری صورتحال کا جائزہ لے رہی تھیں ۔اس دوران انتظامی اور حکومتی ادارے وزیراعلیٰ کو کارکردگی سے اگرچہ مسلسل آگاہ رکھ رہے تھے لیکن وہ اپنی متحرک کابینہ ، عوامی نمائندوں اورکارکنوں کی نظر سے بھی اسے دیکھ رہی تھیں ۔اس فیڈ بیک کے ساتھ ساتھ وزیراعلیٰ کو والد بزرگوار جناب نوازشریف کی راہنمائی بھی حاصل رہی ہے جنہوں نے اپنی وزارت عظمیٰ اوروزارت اعلیٰ کے تجربات کانچوڑ ان کی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کیلئے تفویض کر رکھا ہے۔کسی بھی موثرا ورکامیاب منصوبہ بندی کیلئے عملی اقدامات کا تجزیہ کرناازحد ضروری ہوتاہے کیونکہ ان دو ہفتوں کے دوران سامنے آنے والے مثبت اورقابل تقلید فیصلوں ،تجربات اورپالیسیوں سے آئندہ بھی استفادہ کیا جاتا ہے ۔یہی وہ اصول ہے جس کی بناء پر ہر سال انتظامی فیصلے اورانتظامات پہلے سے بہتر بنائے جا سکتے ہیں۔
پنجاب میں اس بار عیدالاضحی کے دوران انتظامی مشینری کو ایک متحرک وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی قیادت اورراہنمائی میسر تھی بلا شبہ اس بار روایتی انتظامات کے علاوہ انتظامی مشینری میں ایک جذے اور لگن کی جھلک بھی صاف نظر آرہی تھی ۔عموما دیکھا گیا ہے کہ لوگ اپنے جانوروں کی غلاظتوں کو ذمہ داری سے ٹھکانے لگانے کے بجائے گلی محلے کی نکڑ پر گلنے سڑنے کے لیے ڈال دیتے ہیں ۔حالانکہ ہم اس پیارے نبی ؐ کے مننے والے ہیں جن کا فرمان ’صفائی نصف ایمان‘ ہے۔ اگرچہ بنیادی طور پر یہ سرکاری اداروں اور اہلکاروں کی ہی ذمہ داری ہے کہ عید الاضحٰی کے موقع پر صفائی کے انتظامات کو یقینی بنائیں لیکن اس حوالے سے عوام الناس بھی بری الذمہ نہیں ہوسکتے۔جس جذبے سے ہم قربانی کی سنت ادا کرتے ہیں،اسی اہتمام سے قربان کیے گئے جانوروں کی آلائشوں اور گندگی کو ٹھکانے لگانے کے لیے بھی ہمیں خصوصی توجہ دینی چاہیئے ۔حکومت نے اسی امر کے پیش نظر انتظامی معاملات بہتر بنانے کی طرف توجہ مبذول رکھنے کے ساتھ ساتھ عوام میں آگاہی مہم بھی چلائی اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف، سینئر وزیر مریم اورنگزیب اوروزیر اطلاعات و ثقافت عظمیٰ بخاری نے اس سلسلے میںمیڈیا کے ذریعے عوام سے تعاون کرنے کی بار بار اپیل کی۔اس کے جواب میںعوام نے بھی اپنی قائد اوروزراء کی اپیلوں پر لبیک کہا اورمثالی صفائی کی صورت میںنتائج سب کے سامنے ہیں۔
عید کے دنوں میں ماحول کو صاف ستھرا اور پاک صاف رکھنے کیلئے ہر فرد اور گھرانے کا تعاون ازحد ضروری سمجھا جاتا ہے ۔ مقررہ مقامات پر آلائشیں پھینکنے اور تھیلوں کو ترجیحی استعمال یقینی بنانے کیلئے حکومت نے اس سال32 لاکھ خصوصی تھیلے بھی عوام میں تقسیم کئے۔باوجود اس بات کے کہ نجی سطح پرجہاں کوئی شخص ہزاروں یا پھر لاکھوں تک میں جانور خریدنے اور دیگر انتظامات پر رقم خرچ کر سکتا ہے، اس کے لیے دوچار تھیلیوں کا انتظام کوئی مشکل کام نہیں ،حکومت نے اپنی ذمہ داری احسن ظریقے سے نبھائی ہے۔ وزیراعلی مریم نوازشریف نے عید سے قبل ہی صوبائی،ڈویژنل، ضلعی اور تحصیل لیول کے کنٹرول رومزکو مزید فعال کرنے کاحکم دیاتھا ۔ انہوں نے ہدایت کی تھی کہ لاہور میں عملہ خود گھر گھر جاکر بائیوڈی گریڈ ایبل بیگ تقسیم کرے گااوربعد میں ان میں بند جانوروں کی آلائشیں اٹھائے گا۔قربانی کے بعدشہر بھر کی سڑکو ں کو دھویا جائے گا،چونا ڈالا جائے گا اور سپرے ہوگا۔ان اقدامات کے تحت ڈرین اورمین ہول وغیرہ کو آلائشیں ڈالنے سے بھی مکمل محفوظ رکھا گیا۔
لاہور سمیت صوبہ بھر کی 26 ہزار 5 سو سے زائد مساجد، امام بارگاہوں، 900 کھلے عید اجتماعات پر 40 ہزار سے زائد افسران و اہلکار تعینات کئے گئے تھے ۔ عید گاہو ں میں گرمی کے پیش نظر پنکھے بھی چلتے رہے۔ پنجاب پولیس نے نگرانی کے لئیان جگہوں پر کیمرے اورچیکنگ کے لئے واک تھرو گیٹس نصب کئے۔ پارکس میں بچوں کے لئے جھولوں اور سلائیڈز کی انسپکشن اور حفاظتی معیار کو یقینی بنایاگیا۔ حکومت نے پنجاب بھر میں 294 مقامات پر جانوروں کے لئے سیل پوائنٹس قائم کئے تھے اس تناظر میںمویشی منڈیوں، بازاروں او رمارکیٹوں کی سکیورٹی کے لئے فول پروف انتظامات کئے گئے۔ منڈیو ں میں صفائی، دھوپ سے بچاؤ کے لئے شیڈز ، پینے کے صاف پانی کی فراہمی اور بیماریوں سے بچاؤ کیلئے سپرے کرایا گیا۔
پنجاب کے عوام سے کئے گئے وعدے کے مطابق عید کے ایام میں شاہراہوں پر شہری پارکوں اورتفریحی مقامات کیلئے روانی کے ساتھ سفر کرتے رہے اور اس بار انہیںہرطرف صفائی اور ستھرائی کے مثالی انتظامات دیکھ کر خوشگوار حیرت ہوئی ۔نہ کہیں جانوروں کی باقیات اورنہ ہی تعفن ۔اس لئے کہ وزیراعلیٰ مریم نوازشریف اوران کی ٹیم بیدار تھی اور عید صفائی پلان پر سختی سے عملدرآمدہو رہاتھا۔جانوروں کی الائشیں ٹھکانے کے لئے ٹیمیں مسلسل فیلڈ میںموجود تھیں۔کنٹرول رومز سے پنجاب بھر میں صفائی کی مانیٹرنگ کی جا تی رہی اور لاہور میں اس کا سیف سٹی کے کیمروں سے بھی مشاہدہ جاری رہا۔ وزیر بلدیات ذیشان رفیق شہر شہر جاکر نگرانی کرتے رہے اورتمام چیف آفیسرزکی جانب سے صفائی پلان پر عملدرآمد کا موقع پر جاکرخود جائزہ لیتے رہے ۔
محکمہ بلدیات کی جانب سے ہر ضلع میں ضلعی انتظامیہ کی جانب سے فوکل پرسن مقررکئے گئے تھے۔وزیراعلیٰ پنجاب نے حکومتی مشینری کوفون اور سوشل میڈیا پر شکایات کا فوری ازالہ کرنے کی ہدایت کی تھی ۔ محکمہ تعلقات عامہ نے وزیراعلیٰ پنجاب ، صوبائی وزراء ،مختلف محکموں ،ڈویژنل کمشنرز اورڈپٹی کمشنر سمیت متعلقہ افسران کی عید کی تعطیلات کے باوجود سرکاری مصروفیات پرویڈیوزنہ صرف خود جاری کیںبلکہ میڈیا پرسنز کو اپنی رپورٹس کی تیاری کیلئے مطلونہ معلومات اورریکارڈنگ بہم پہنچاتے رہے۔پبلک ریلیشنز افسران کی یہ لگن اور محنت وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف،سینئر وزیر مریم اورنگزیب ،وزیر اطلاعات و ثقافت عظمیٰ بخاری اور سیکرٹری انفارمیشن و ڈی جی پی آراحمد عزیز تارڑکے ان افسران پراعتماد کا نتیجہ ہے۔
ایک اندازے کے مطابق صرف لاہور میں چودہ لاکھ جانوروں کی قربانی ہوئی اور اس میں کوئی شک نہیں کہ عیدالاضحی پر لاہور میں 60 ہزار ٹن الائشیں اٹھانابہت بڑا چیلنج تھا۔کیونکہ ویسٹ اٹھانا کافی نہیں، محفوظ ڈمپنگ زیادہ اہم ہے اور اس میں سستی کا نتیجہ لامحالہ تعفن اورغلاظت کو دعوت دینے کے مترادف تھا۔وزیربلدیات ذیشان رفیق نے اس سلسلے میں پنجاب لوکل گورنمنٹ بورڈ اور ایل ڈبلیو ایم سی کے ساتھ ساتھ لاہور کے کنٹونمنٹ ایریاز کو بھی صفائی پلان میں شامل کیا اورریلوے پٹڑیوں کے قریب پھینکی گئی آلائشوں کو بھی اٹھانے کی ہدایت کی گئی۔ وزیربلدیات ذیشان رفیق تمام چیف آفیسرز کے ساتھ ہر روز بذریعہ ویڈیو لنک اجلاس کرتے رہے ۔عید سے پہلے ہی لوکل گورنمنٹ کے کنٹرول رومزنے 24 گھنٹے کام کر نا شرو ع کردیا تھا جو عید کی تعطیلات کے دوران بھی جاری رہا۔ لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی نے 105 کولیکشن پوائنٹس اور30 ماڈل کیمپس مقرر کئے تھے ۔
پنجاب کی سینئر وزیر مریم اورنگزیب نے عید کے دن صوبے میں صفائی ستھرائی کے حوالے سے بتایا کہ وزیر اعلی پنجاب مریم نواز شریف نے صفائی کے عمل کی خود نگرانی کی۔انہوں نے کہا کہ شدید گرمی کی پرواہ کئے بغیر بروقت آلائشیں ٹھکانے لگانے کیلئے پورے صوبے کے متعلقہ اداروں، انتظامیہ کے افسران اور لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کی تمام ٹیموں نے بڑی محنت سے کام کیا۔ وزیر اطلاعات وثقافت عظمیٰ بخاری نے کہا کہ میڈیا خود تمام صوبوں کی کارکردگی بیان کررہا ہے۔اس میں کوئی شک ہی نہیں رہا کہ تمام صوبوں کے مقابلے میں مریم نواز شریف کا صوبہ پنجاب یہاں بھی سب سے آگے ہے۔انہوں نے کہا کہ کام اور کارکردگی خود نظر آتی ہے۔لاہور میں عید قربان کے تینوں دن گرینڈ صفائی آپریشن جاری رہااورلاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی جانوروںکی باقیات ٹھکانے لگا کر سب سے آگے رہی۔سڑکوں کی عرق گلاب اور فینائل ملے پانی سے واشنگ جاری رہی اور چونے کا چھڑکاؤ بھی کیا جا تارہا ۔وزیر بلدیات ذیشان رفیق، سیکریٹری بلدیات،ایل ڈبلیو ایم سی کے سی ای او ،کمشنر لاہور ڈویژن ، ڈپٹی کمشنر لاہور اور دیگر افسران فیلڈ میں متحرک رہے اور مختلف علاقوں کے دورے کرکے عارضی کولیکشن پوائنٹس پر ورکنگ کا جائزہ لیتے رہے۔انہو ں نے شدید گرمی میں کام کرنے والے فیلڈ ورکرز سے مل کر انہیں شاباش دی۔اس کامیابی پروزیر اعلی پنجاب مریم نواز شریف نے وزیر بلدیات ذیشان رفیق، سیکرٹری وزارت بلدیات محمد شکیل کو خاص طور پر شاباش دی۔وزیراعلیٰ نے پنجاب بھر کی ،ضلعی انتظامیہ، میونسپل اداروں،ویسٹ مینجمنٹ کمپنیوںکے افسران اور عملے کے ساتھ ملاقات کر کے ان کے سینٹری کارکنوں کوشاباش کے ساتھ بطور انعام ایک ماہ کی اضافی تنخواہ کا بھی اعلان کیا ہے۔
صفائی ورکرز ہمارے ہیرو ہیں، مریم نواز شریف
Jun 22, 2024