میانی صاحب کے بعد مومن پورہ میں بھی نومولود کی نعش قبر سے غائب، خوف وہراس

لاہور (نامہ نگار) مومن پورہ قبرستان میں نومولود بچے کی نعش قبر سے باہرنکالنے کا واقعہ پیش  ہے۔ علاقہ میں خوف وہراس پھیل گیا۔ متوفی بچے کے والد ناصر محمود نے کہا  کہ ایک روز قبل میں نے اپنے ہاتھوں سے اپنے بچے کو مومن پورہ قبرستان میں دفن کیا تھا۔ ایک دن بعد جاکر دیکھا تو کفن قبر سے باہر تھا۔ شکایت کرنے پر قبرستان انتظامیہ کی جانب سے دھمکیاں دی گئیں۔ ایس ایچ او باغبانپورہ وقار بخاری  نے کہا  بچے کے والد کو کئی مرتبہ فون کیا مگر وہ تھانے نہیں آرہا۔ مکمل تحقیقات کر رہے ہیں ذمہ داران کے خلاف کارروائی کریں گے۔ ڈی ایس پی مقصود گجر کا کہنا ہے کہ ہم خود قبرستان میں موجود ہیں۔ بچے کو جانور نکال کر لے گئے۔ پولیس کی بھاری نفری قبرستان میں سرچ آپریشن کر رہی ہے۔ بچے کے چند اعضاء ملے ہیں۔ قبرستان انتظامیہ کا کہنا تھا کہ بچے کو بغیر بتائے رات کے اندھیرے میں دفنایا گیا۔بچے کو دفنانے کی ہمارے پاس کوئی اطلاع  نہیں۔ بچے کے والد اور اسکے دیگر دوستوں نے خود ہی قبر بنائی اور بچے کو دفنا کر چلے گئے، ہمیں معلوم ہی نہیں۔ دریں اثناء پولیس نے میانی صاحب قبرستان سے تقریباً 2ماہ قبل تدفین کے اگلے ہی روز شیرخوار بچے کی قبر سے نعش غائب ہونے کے مقدمہ میں گارڈ سمیت 3افراد کو حراست میں لے لیا۔  واقعہ 23اپریل کو پیش آیا تھا جس پر پولیس نے نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔ مدعی کی جانب سے بچے کی قبر کھود کر لاش چوری کے شبے میں 5افراد کو ملزم نامزد کیا گیا تھا۔ پولیس کے مطابق  تین ماہ کے بچے کو نامعلوم افراد نے تدفین کے کچھ گھنٹے بعد قبر سے نکال لیا تھا۔

ای پیپر دی نیشن