غزہ؍ یریوان (نوائے وقت رپورٹ) اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 15سالہ فلسطینی لڑکا شہیدہو گیا ہے۔ تاہم اسرائیلی فوج نے اس واقعہ پر تبصرہ کرنے سے گریز کیا ہے۔ فلسطینی نوعمر کا نام نعیم عبداللہ سمحہ ہے۔ اسرائیلی قابض فوج نے اسے قلقلیہ کے علاقے میں گولی مار کر شہید کیا۔ اسرائیلی فوجیوں نے اسے سینے میں گولی ماری۔ دوسری جانب اسرائیلی وزیرِ اعظم بینجمن نیتن یاہو نے کہا کہ ان کے ملک کو "اپنی بقا کی جنگ" لڑنے کے لیے امریکہ سے گولہ بارود کی ضرورت ہے۔ غزہ جنگ کے لیے اسلحہ کی فراہمی کے بارے میں شکایت کرنے پر وائٹ ہائوس نے نیتن یاہو پر تنقید کی تھی۔ جبکہ فلسطین لبریشن آرگنائزیشن (پی ایل او) کی ایگزیکٹو کمیٹی کے سیکرٹری حسین الشیخ نے اسرائیل نے کہا ابھی تک امریکی صدر کی طرف سے تجویز کردہ جنگ بندی کے منصوبے کے خیرمقدم کا باضابطہ اعلان نہیں کیا ہے جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ اسرائیل غزہ کی پٹی سے واپسی کے بارے میں بالکل بھی تیار نہیں۔ یوریشیائی ملک آرمینیا نے اسرائیل کی بھرپور مخالفت کو کسی خاطر میں نہ لاتے ہوئے فلسطین کو ایک آزاد ریاست کے طور پر تسلیم کرلیا۔ وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ ان کے ملک نے فلسطین کو باضابطہ طور پر ایک ریاست تسلیم کرلیا۔ آرمینیا کی وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ میں حماس کے ساتھ اسرائیل کی فوری جنگ بندی سے متعلق اقوام متحدہ کی قرارداد کی حمایت کرتے ہیں اور فلسطین اسرائیل تنازع کے دو ریاستی حل کے حق میں ہیں۔ صیہونی ریاست کے دفتر خارجہ نے اسرائیل میں آرمینیا کے سفیر کو طلب کر کے فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے کے فیصلے پر سخت برہمی کا اظہار کیا اور احتجاج ریکارڈ کروایا۔ دوسری جانب فلسطینی اتھارٹی کی حکمران جماعت پی ایل او نے آرمینیا کے اس فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ آرمینیا کا یہ اقدام تنازعہ کے دو ریاستی حل کی جانب مثبت پیشرفت ہے۔ واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے جاری غزہ پر اسرائیلی بمباری میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 37 ہزار سے تجاوز کرگئی جبکہ 85 ہزار سے زائد زخمی ہیں۔ شہید اور زخمیوں میں نصف تعداد خواتین اور بچوں کی ہیں۔