لاہور (این این آئی) پنجاب اسمبلی میں بجٹ پر عام بحث کے آغاز پر ایوان میں صرف پانچ ارکان موجود تھے، ڈپٹی سپیکر ظہیر اقبال چنڑ نے حکومت کی عدم دلچسپی اور ایوان میں مایوس کن تعداد کی موجودگی پر انتہائی برہمی کا اظہار کیا۔ پنجاب اسمبلی کا اجلاس مقررہ وقت 9بجے کی بجائے 35منٹ کی تاخیر سے ڈپٹی سپیکر ظہیر اقبال چنڑ کی صدارت میں شروع ہوا۔ ارکان کی دلچسپی کا یہ عالم تھا کہ اجلاس کے آغاز پر ایوان میں وزیر خزانہ سمیت کوئی بھی وزیر موجود نہ تھا۔ حکومتی بنچوں پر مہوش سلطانہ اور ذکیہ شاہنواز جبکہ اپوزیشن بنچوںپر رانا شہباز، رانا آفتاب احمد اور بریگیڈئیر(ر) مشتاق احمد موجود تھے۔ ڈپٹی سپیکر ظہیراقبال چنڑ حکومتی ارکان کا ایوان میں نہ آنا سمجھ سے بالاتر ہے، حکومتی بنچوں پر غیرسنجیدگی کا مظاہرہ کیاگیا ہے، ایک بات طے ہوئی تھی سپیکر وقت پر ایوان کی کارروائی شروع کرائے گا، میں نے رولنگ دی تھی کوئی آئے نہ آئے وقت پر اجلاس شروع کردوں گا۔ اپوزیشن رکن رانا آفتاب احمد نے بھی حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کیا خالی کرسیوں کو بجٹ سنانا ہے، حکومت ہمارا مذاق اڑا رہی ہے، بجٹ پر محنت کی اس کا کیا فائدہ ہوگا، حکومت پر کسی قسم کا کوئی اثر نہیں ہونا، صرف نفرت نظر آ رہی ہے۔ بریگیڈیئر(ر) مشتاق احمد نے کہا بجٹ پر صرف تقریر ہی کرنی ہے تو پھر اپنے کمرے میں بیٹھ کر اچھی تقریر کرسکتا ہوں، بجٹ پر سولہ صفحات لکھ کر لایا ہوں اب اس کا کیا کروں ۔ رانا شہباز نے کہا وفاق والے وزیر خزانہ اوپر سے آئے ہیں ان کا بجٹ سے کوئی تعلق نہیں، پنجاب کے وزیر خزانہ بھی ثبوت دے رہے ہیں ان کا بجٹ سے کوئی تعلق نہیں، سارے وزرا ء کی کرسیاں ہنس رہی ہیں ، وزرا ء کے پاس وقت نہیں تو بجٹ عاشورہ کے بعد رکھ لیں، مغرب کے بعد پنجاب اسمبلی کا اجلاس رکھ لیں تاکہ وزرا ء وقت پر آ جائیں، وزرا ء تو اس وقت سو رہے ہوں گے، بجٹ پورے سال کا ہے پھر یہ ضمنی بجٹ لے آئیں گے۔ ڈپٹی سپیکر ظہیر اقبال چنڑ نے اجلاس کی کارروائی ایک گھنٹے کیلئے ملتوی کردی۔