پشاور+ راولپنڈی (بیورو رپورٹ+ نوائے وقت رپورٹ) وزیراعلیٰ خیبر پی کے علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ بجلی لوڈشیڈنگ نے عوام کی زندگی اجیرن کردی ہے، ایسا نہ ہو لوگوں کا ردعمل قابو سے باہر ہو جائے، صوبے میں 12 گھنٹے سے زائد لوڈشیڈنگ کسی صورت قابل قبول نہیں ہے۔ بجلی کی لوڈشیڈنگ سے متعلق اہم اجلاس وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کی زیر صدارت ہوا جس میں چیف سیکرٹری، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ، وزیر اعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری، سیکرٹری انرجی اور پولیس کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں متعلقہ حکام کی طرف سے وزیر اعلیٰ کو صوبے میں لوڈشیڈنگ کی تازہ صورتحال، ریکوریز سمیت دیگر امور پر بریفنگ دی گئی، جس میں بتایا گیا کہ گزشتہ ایک ماہ میں صوبائی حکومت کے تعاون سے صوبے کے لاسز والے علاقوں سے تقریباً ایک ارب روپے کی ریکوری کی گئی ہے، صوبے میں پیسکو کی تنصیبات اور عملے کو پولیس کی مکمل سکیورٹی فراہم کی گئی ہے۔ عیدالاضحیٰ کے ایام میں زیرو لوڈشیڈنگ کا وعدہ کیا گیا تھا لیکن اس پر عملدرآمد نہیں ہوا، پیسکو کے اپنے اعدادوشمار کے مطابق عیدالاضحیٰ کے دوران صوبے کے بیشتر علاقوں میں 12 سے 18 گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ کی گئی، یکم مئی 2024 سے اب تک صوبے میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے خلاف 81 مختلف احتجاجی مظاہرے کیے گئے ہیں۔ بریفنگ میں کہا گیا کہ صوبے میں پہلی بار خواتین نے بھی بجلی کی لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے، اگر صورتحال میں بہتری نہ آئی تو صوبے میں امن وامان کے سنگین مسائل جنم لینے کا خدشہ ہے۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ بجلی سے جڑے مسائل حل کرنے کے لیے صوبائی حکومت اپنے وعدے کے مطابق مکمل تعاون کر رہی ہے، افسوس کی بات ہے کہ وفاقی حکومت اپنے کئے ہوئے وعدے پورے نہیں کر رہی۔ صوبے میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے خلاف عوامی رد عمل سخت سے سخت ہوتا جارہا ہے، لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاج کسی ایک سیاسی جماعت یا صوبائی حکومت کا نہیں بلکہ یہ ایک عوامی مسئلہ ہے اور عوام کا رد عمل بے جا نہیں ہے، لوگوں کو گھروں میں پینے اور مساجد میں وضو کر نے کے لیے پانی نہیں مل رہا۔ علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ کہیں ایسا نہ ہو کہ عوامی رد عمل قابو سے باہر ہو جائے، وفاقی حکومت کو اس سلسلے میں سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ بعد ازاں وزیراعلیٰ کے پی کے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے لئے پورے سرکاری پروٹوکول کے ساتھ اڈیالہ جیل پہنچے۔ دونوں کے درمیان اڈیالہ جیل کانفرنس روم میں سوا گھنٹے ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں صوبہ خیبر پی کے صورتحال، سیاسی حالات پر بات چیت کی گئی۔ وزیراعلیٰ نے طویل لوڈشیڈنگ کے حوالے سے وفاقی حکومت سے ہونے والی بات چیت سے متعلق بانی چیئرمین کو آگاہ کیا۔