اسرائیل کی پولیس نے دو فلسطینی بندوق برداروں کو مغربی کنارے میں ایک مقابلے بعد ہلاک کرنے کا دعوی کیا ہے۔ جمعہ کے روز سامنے آنے والے اسرائیلی پولیس کے دعوے کے مطابق یہ ہلاکتیں گرفتاری کے لیے کی گئی ایک کارروائی کے دوران کی گئی ہیں۔
پولیس کے بیان کے مطابق 'دونوں فلسطینی بندوق برداروں کا تعلق اسلامی جہاد گروپ کے عسکری ونگ سے تھا۔ قلقلیہ کے قصبے میں اسرائیلی فورسز ایک کارروائی کے لیے گئی اسرائیلی فورسز گئیں تو ان کی طرف سے فورسز پر فائرنگ کی گئی تھی۔'اسرائیلی بیان کے مطابق 'دونوں ہلاک کیے گئے بندوق بردار فلسطینیوں کے پاس سے 'ہینڈ گنز' بھی مل گئی ہیں۔' ہلاک کیے گئے ایک فلسطینی کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ اسے ہلاک نہ کیا جاتا تو وہ اپنے ارد گرد کے علاقے میں اسرائیلی فورسز پر حملے کی تیاری کرتا ۔'دوسری جانب اسلامی جہاد گروپ یا اس کے عسکری ونگ نے ان دونوں ہلاک کیے گئے فلسطینیوں کے اپنے سے وابستہ ہونے کے بارے میں کچھ نہیں بتایا ہے۔اسی دوران قلقلیہ کے بارے میں ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہے کہ ایک تباہ شدہ گاڑی کے گرد اسرائیلی فورس جمع ہے اور ایک شخص کی لاش کو گاڑی کے اندر سے کھینچ کر نکال رہی ہے۔ لیکن ' روئٹرز کا کہنا ہے ' اسرائیلی فوج یا پولیس نے ابھی اس ویڈیو کے درست ہونے کی تصدیق کے لیے بیان جاری نہیں کیا ہے۔ گویا ابھی اس ویڈیو کی کوئی سند نہیں ہے۔فلسطینی وزارت صحت کے حوالے مقاممی نیوز ایجنسی 'وفا ' نے رپورٹ کیا ہے 'اسرائیلی فورسز نے مقامی لوگوں کو گاڑی سے لاشیں نکالتے ہوئے قریب نہیں آنے دیا ہے۔' تاہم وزارت صحت نے دو فلسطینیوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔واضح رہے مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج اور یہودی آباد کاروں کی طرف سے تشدد کے واقعات فلسطینیوں کے خلاف ایک معمول کی بات تھے۔ تاہم سات اکتوبر کے بعد سے اسرائیلی فوج نے یہ کارروائیاں تیز تر کر رکھی ہیں۔ غزہ جنگ کے بعد سے اب تک 550 کی تعداد میں فلسطینی مغربی کنارے میں ہلاک کیے گئے ہیں۔