تونس کے صدر قیس سعید نے جمعہ کے روز اپنی کابینہ کے رکن اور ؐوزیر مذہبی امور ابراہیم الشائبی کو برطرف کرنے کا اعلان کیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ اب تک تونس سے تعلق رکھنے والے 49 حاجی سعودی عرب میں جاں بحق ہو گئے ہیں۔
فیس بک پر پوسٹ کیے گئے ایک بیان میں صدر قیس کی طرف س کہا گیا ہے کہ ابراہیم الشائبی کی ذمہ داریاں ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ تاہم اس بارے میں کوئی مزید تفصیل جاری نہیں کی گئی ہے۔اس سے قبل تونس کی وزارت خارجہ نے رپورٹ کیا تھا کہ 35 تونسی حاجی اس سال فریضہ حج کی ادائیگی کے دوران انتقال کر گئے ہیں۔ یہ تعداد تونسی میڈیا کے مطابق بعد ازاں 49 ہو گئی۔تاہم وزارت خارجہ نے یہ متعین نہیں کیا گیا کہ تونس کے حاجیوں کی ان اموات کا سبب دوران حج گرمی کی شدت بنی ہے یا کوئی اور وجہ سے ہوئی ہین یا کوئی اور سبب بنا ہے۔البتہ یہ کہا گیا ہے کہ زیادہ تر انتقال کر جانے والے حجاج کرام سیاحتی ویزے پر سعودی عرب گئے تھے اور اپنے اپنے ملکوں کے لیے متعین سعودی حج رجیم پروٹوکول کا حصہ نہیں تھے۔خیال رہے ہر سال سعودی عرب کی وزارت حج تمام ان ملکوں کا کوٹہ مقرر کرتی ہے۔ اس کے مطابق ہر ملک کے عازمین حج کے لیے انتطامات کیے جاتے ہیں۔سعودی عرب کے اعداد وشمار کے مطابق رواں سال مجموعی طور پر 18 لاکھ حجاج نے فریضہ حج ادا کیا ہے۔ ان میں سے 16 لاکھ کا تعلق بیرون ملک سے تھا۔سعودی وزارتوں نے رواں سال کے لیے درجہ حرارت میں غیر معمولی اضافے کی پیش گوئی کرتے ہوئے عازمین کو مناسب احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایات جاری کی تھیں