قومی اسمبلی میں ا پوزیشن لیڈر عمر ایوب خان نے کہا ہے کہ معیشت اس وقت بکھری پڑی ہے، وفاقی کابینہ جھوٹ بول رہی ہے، کہا جا رہا ہے کہ اپنا گھر درست کریں، ورنہ سی پیک اور مستقبل کی سرمایہ کاری خطرے میں ہے،فوری طورپرفارمیشن کمانڈرز کانفرنس بلائی جائے۔قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے عمر ایوب نے کہا کہ سی پیک منصوبہ پاکستان کی معیشت کیلئے نہایت اہم ہے، پاکستان کی سالمیت کیلئے سب کو مل کر کام کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت میں 426.4ارب روپے ریکوری ہوئی، سندھ کا صوبائی سرپلس زیرو ہے، وزیراعلی خیبرپختونخوا نے کہا تھا ہم اپنا صوبائی سرپلس مکمل کر چکے ہیں۔اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ جیل میں تمام انٹیلی جنس ایجنسیز کے نمائندے موجود ہیں، انٹیلی جنس ناکامی کا ذمہ دار کون ہے پوچھا جائے، گزشتہ روز ہمارے کارکنوں کو پرامن احتجاج کے دوران گرفتار کیا گیا، پی ٹی آئی کارکنوں کی گرفتاری قابل مذمت ہے، مجھے معلوم ہے میری باتیں لوگوں کو چبھتی ہیں۔اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ چینی رہنما پاکستان آئے اور انہوں نے جو چیز باور کرائی جسے اخبارات نے رپورٹ کیا، وہ یہ ہے کہ قومی معاشی ترقی اور سی پیک کیلئے سکیورٹی اور استحکام ضروری ہے، چینی عہدیدار کی جانب سے پاکستان میں آکر یہ پیغام دینا، اس سے یہ بات سمجھ آتی ہے کہ یہ سب سے اہم بات ہے، سی پیک جوکہ ملک کے لئے انتہائی اہم ہے، اس کے حوالے سے کہا جا رہا ہے کہ اپنا گھر درست کریں، ورنہ سی پیک اور مستقبل کی سرمایہ کاری خطرے میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں سے میں سپہ سالار عاصم منیر اور فارمیشن کمانڈرز صاحبان سے مطالبہ کروں گا کہ فوری طور پر کور کمانڈر، فارمیشن کمانڈرز کانفرنس بلائی جائے اور اس انٹیلی جنس ناکامی کی وجوہات کا پتا لگایا جائے کہ یہ کیوں ہوا۔