صدرآصف زرداری نے تمام سیاسی جماعتوں کومکالمے کی دعوت دیتے ہوئے کہا ہے کہ معاشرے میں عدم برداشت، انتہاپسندی اورشدت پسندی کو قبول نہیں کیا جائےگا، ہم مشکل فیصلوں سے نہیں ڈرتے۔

پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدرزرداری نے کہا کہ حکومت کی مفاہمت کی پالیسی جاری رہے گی، ہم مثبت تنقید کو خوش آمدید کہتے ہیں کیونکہ ملک کو ترقی یافتہ بنانے کے لئے ہر طبقے کو اپنا کردارادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے واضح کیا کہ سیلاب اوردہشت گردی کیخلاف جنگ میں اربوں ڈالرز کا نقصان ہوا ہے، سیاسی قیادت معشیت کی بہتری کے لیے مشکل فیصلے کرے۔ صدر نے بتایا کہ ٹیکس اصلاحات متعارف کرادی گئی ہیں،ترسیلات زرگیارہ ارب ڈالرسے تجاوز کرگئیں جبکہ ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔ آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ آرجی ایس ٹی سے صرف امراء کا طبقہ متاثر ہوگا، ہم قومی اثاثوں کی نجکاری نہیں کرنے دیں گے۔
صدرمملکت کا کہنا تھا کہ بے نظیربھٹو کے قاتلوں کوضروربے نقاب کریں گے جبکہ ہم سلمان تاثیراورشہبازبھٹی کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہیں، انہوں نے واضح کیا کہ انتہا پسندی کے خلاف جنگ اس کے خاتمے تک جاری رہے گی۔ ہم پاک سرزمین کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے۔ صدر آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ بھارت سے جامع مذاکرات کا دوبارہ آغاز ہو چکا ہے، ہم مسئلہ کشمیر کا منصفانہ حل چاہتے ہیں۔ صدر کا کہنا تھا کہ امریکہ سے طویل المدتی شراکت داری چاہتے ہیں تاہم امریکہ سے تعلقات مساوی اورخود مختاری کی بنیاد پر ہوں گے۔
صدرزرداری کا کہنا تھا کہ کراچی میں تمام جرائم پیشہ افراد کے خلاف کارروائی کریں گے، ملک میں بجلی کے بحران کو جلد حل کرلیا جائے گا، لاپتہ افراد کے کمیشن نے اپنی رپورٹ کو حتمی شکل دیدی ہے اوراقتصادی چیلنجزسے نمٹنے کے لئے منصوبہ بندی تیارکرلی گئی ہے۔ انہوں نے تعلیم کوہرشخص کا بنیادی حق قراردیتے ہوئے دو ہزارگیارہ میں شرح خواندگی پرزیادہ سے زیادہ اضافے کی ضرورت پر زور دیا۔

ای پیپر دی نیشن