کراچی (وقائع نگار + سٹاف رپورٹر + نوائے وقت نیوز) جسٹس(ر)زاہد قربان علوی نے نگراں وزیر اعلیٰ سندھ کی حیثیت سے حلف اٹھا لیا ،نگراں وزیر اعلیٰ سے گور نر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد نے حلف لیا۔حلف کی تقریب میں قائم علی شاہ بھی موجود تھے۔ نگران وزیراعلی زاہد قربان علوی نے حلف اٹھانے کے بعد بابائے قوم محمد علی جناح کے مزارپرحاضری دی، فاتحہ خوانی کی اورپھولوں کی چادرچڑھائی۔اس موقع پرمیڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے سندھ کے نگراں وزیراعلی سید زاہد قربان علوی نے کہا ہے کہ میری تقرری آئینی طورپردرست ہے پھر بھی کوئی عدالت جانا چاہتا ہے توجائےں، کیوں کہ یہ اس کا حق ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک مہینے کے اندر ہی ہماری حکومت کی کارکردگی عوام کو نظرآنا شروع ہوجائے گی۔ کراچی میں قیام امن اولین ترجیح ہو گی۔ علاوہ ازیں سپیکر سندھ اسمبلی نثار احمد کھوڑو نے کہا ہے کہ سندھ میں نگران کابینہ نگران وزیراعلی کی ذمہ داری ہے، حکومت نے اپنی آئینی ذمہ داری کو پورا کرتے ہوئے اقتدار کو پرامن طریقے سے نگران وزیراعلی کے حوالے کر دیا ہے۔ میاں محمد نواز شریف کو جمہوریت راس نہیں آتی اور وہ اب بھی جمہوریت پر شب خون مارنے کی سازشوں میں مصروف ہیں۔ علاوہ ازیں نگران وزیراعلی کی زیر صدارت اجلاس میں چیف سیکرٹری عارف احمد خان اور قائم مقام آئی جی بشیر شیخ نے شرکت کی نگران وزیراعلی نے قائم مقام آئی جی سندھ کو ہدایت کی کہ امن و امان کو یقینی بنایا جائے۔ ادھر مسلم لیگ (ن) سندھ کے صدر سابق وزیراعلی سید غوث علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ کے نگران وزیراعلی زاہد قربان علوی کی تقرری کو عدالت عظمیٰ اور عدالت عالیہ میں چیلنج کیا جائے گا، سپریم کورٹ اور الیکشن کمشن سے یہ درخواست ہے کہ وہ زاہد قربان علوی کو نگران وزیراعلی بنانے کا ازخود نوٹس لے۔ نگران وزیراعلی پیپلز پارٹی کے احسانات تلے دبے ہوئے ہیں وہ صوبے اور عوام کے ساتھ کوئی انصاف نہیں کر سکتے۔ سید غوث علی شاہ نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ماضی میں نگران وزیراعلی کو زکوٰة کونسل کا چیئرمین بنانے سمیت لینڈ الاٹمنٹ کمیٹی کا چیئرمین توڑی بند واقعے کی تحقیقات کے لئے بنائے گئے۔ کمشن اور سانحہ بلدیہ کی تحقیقات کے لئے قائم کئے گئے کمشن کا سربراہ بنایا تھا لیکن وہ اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے میں ناکام رہے۔