پاکستان میں بدامنی کے باعث اوورسیز پاکستانی سرمایہ کاری سے ہچکچاتے ہیں: ڈاکٹر نثار چودھری

لاہور(ایوان وقت رپورٹ) سمندر پار پاکستانی اپنے وطن کے لئے زرمبادلہ کما رہے ہیں اور اپنے ملک میں سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں مگر جب پاکستان میں امن و امان کی خراب صورتحال، بم دھماکوں، اغوا برائے تاوان اور کرپشن کے حوالے سے خبریں ان تک پہنچتی ہیں تو وہ پریشان ہو جاتے ہیں اور اپنے ملک میں سرمایہ کاری سے ہچکچاتے ہیں۔ حکمران اور سیاستدان ہوش کے ناخن لیں اور قومی مفادات کو ذاتی مفادات پر قربان نہ کریں۔ ان خیالات کا اظہار امریکہ میں مقیم پاکستان امریکن لیگ کے صدر ڈاکٹر نثار اے چودھری نے نوائے وقت/دی نیشن کے ساتھ گفتگو کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا میں گزشتہ 36سال سے امریکہ میں مقیم ہوں اور دوسرے پاکستانیوں کی طرح میں بھی اپنے وطن کے لئے زرمبادلہ کما رہا ہوں مگر جب اپنے ملک میں بم دھماکوں اور بدامنی کی خبریں سنتا ہوں تو میں بھی دوسرے پاکستانیوں کی طرح دکھی ہو جاتا ہوں۔ حکمرانوں اور سیاستدانوں کو امن و امان کا قیام پہلی ترجیح قرار دینا چاہئے اور اس مقصد کے لئے تمام سیاسی قوتوں کو اکٹھے ہوجانا چاہئے۔ وہاں پر مقیم پاستانی بہت خوش اور اچھی زندگی گزار رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی ڈرتے ہیں کہ اپنے ملک میں آئیں گے تو وہ تاوان کے لئے اغوا کر لئے جائیں گے اس صورتحال میں پاکستان میں کون سرمایہ کاری کرے گا۔ایران پائپ لائن منصوبہ اور گوادر پورٹ کا انتظام چین کے حوالے کرنے پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چین ہمارا سٹرٹیجک پارٹنر ہے اور ایران ہمارا برادر اسلامی ملک دونوں ہمارے دوست ہیں اگر پاکستان نے اپنے عوام کے مفاد کے لئے ان ملکوں سے معاہدے کئے ہیں تو امریکہ یا کسی دوسرے ملک کو اس پر اعتراض نہیں ہونا چاہئے۔ امریکہ تو خود چین کے ساتھ تعاون بڑھا رہا ہے۔ اگر پاکستان امیریکہ پر انحصار کم کر دے تو یقینا اس پر امریکی دباﺅ بھی کم ہو جائے گا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان بہت بڑا ملک ہے اسے سنبھالنے کی ضرورت ہے۔ بلوچستان، کراچی اور دیگر حصوں میں امن قائم کیا جائے۔ افغانستان سے امریکہ کی واپسی کے بعد وہاں پر ممکنہ خطرات سے نبٹنے کے لئے کوئی جامع حکمت عملی بنانی چاہئے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...