کئی شہرہ آفاق دھنوں کے خالق نثار بزمی ہم سے بچھڑنے کے چھ برس بعد بھی اپنے کام کی بدولت دلوں ميں زندہ ہيں۔

یکم دسمبر 1924 کو ممبئی میں پیدا ہونے والے نثار بزمی نے اپنا کيرئير 1939 میں آل انڈیا ریڈیو سے شروع کيا۔ 1946 میں لگنی والی فلم ''جمنا کے پار'' بطور موسيقار ان کی پہلی فلم تھی۔ انہوں نے بھارت میں 40 سے زائد فلموں کی موسیقی مرتب کی۔
قیامِ پاکستان کے بعد وہ لاہور آگئے اور پاکستانی فلمی صنعت لئے شاندار دھنیں مرتب کیں۔ جن میں فلم لاکھوں میں ایک، شمع اور پروانہ ، امراء وجانِ ادا، تہذیب، انجمن، اک گناہ اور سہی، عندلیب اور بات پہنچی تیری جوانی تک جیسی بہت سی یاد گار فلموں کی موسیقی نمایاں ہے۔
نثار بزمی کی دھنوں پر مبنی گيت يوں تو کئی گلوکاروں نے گائے مگر مہدی حسن اور رونالیلٰی کی دلفریب آوازوں نے جس طرح ان کي دھنوں ميں رنگ بھرے وہ اپنی مثال آپ ہيں۔
موسیقار نثار بزمی کو انکی فنی خدمات کے اعتراف میں کئي نجي اور سرکاری اعزازات سے نوازا گیا جن میں پانچ سے زائد بہترین موسیقارکا نگار ایوارڈ بھی شامِل ہے۔ فن کی دنیا کا یہ چمکتا ستارہ بائيس مارچ دو ہزار سات کو غروب ہوگیا لیکن ان کا کام اور نام آج بھی روشن ہے

ای پیپر دی نیشن