لاہور (خصوصی رپورٹر) پاکستان کی طرف بہنے والے دریائوں پر 60 سے زائد ڈیم تعمیر کر کے بھارت اسے صحرائوں میں تبدیل کرنے کے مذموم منصوبے پر عمل پیرا ہے۔ ہمیں بھارت کی آبی جارحیت کا تدارک کرنا چاہئے۔ پاکستان کے طویل المیعاد مفادات کی خاطر کالا باغ ڈیم کی تعمیر اشد ضروری ہے۔ اللہ کرے کہ وہ دن جلد آئے کہ چاروں صوبوں کے معززین اتفاق رائے سے اس ڈیم کی تعمیر کا اعلان کریں۔ بھارت کو یہ ادراک ہونا چاہئے کہ اگر ہمیں دیوار کے ساتھ لگانے کی کوشش کی گئی تو جنوبی ایشیا کا امن تہہ و بالا ہو جائے گا۔ان خیالات کا اظہار تحریک پاکستان کے نامور کارکن ، سابق صدر اور چیئرمین نظریۂ پاکستان ٹرسٹ محمد رفیق تارڑ نے ایوان کارکنان تحریک پاکستان لاہور میں عالمی یوم آب کے سلسلے میں منعقدہ فکری نشست بعنوان’’ بھارتی آبی جارحیت اور اس کے مضمرات‘‘کے دوران صدارتی خطاب میں کیا۔ نشست کا اہتمام نظریۂ پاکستان ٹرسٹ نے تحریک پاکستان ورکرز ٹرسٹ کے اشتراک سے کیا تھا۔ اس موقع پر وائس چیئرمین نظریۂ پاکستان ٹرسٹ پروفیسر ڈاکٹر رفیق احمد،انجینئر سلیمان نجیب خان، طارق اسماعیل ساگر،کرنل(ر) عبدالرزاق بگٹی، حافظ ظہور الحسن ڈاہر انجینئر محمد طفیل ملک، ایوب میو، محمد یوسف سرور، میاں ابراہیم طاہر، انجینئر جاوید خان، میجر(ر) صدیق ریحان، نذیر حسین، پروفیسر مظہر عالم ، حسن فاروق سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے خواتین و حضرات کثیر تعداد میں موجود تھے۔ پروگرام کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام پاک، نعت رسول مقبولؐ اور قومی ترانہ سے ہوا۔ حافظ امجد علی نے تلاوت جبکہ الحاج حافظ مرغوب احمد ہمدانی نے بارگاہ رسالت مآبؐ میں ہدیۂ عقیدت پیش کیا۔ نظامت کے فرائض سیکرٹری نظریۂ پاکستان ٹرسٹ شاہد رشید نے انجام دئیے۔ محمد رفیق تارڑ نے کہا کہ پانی قدرت کی عظیم نعمت ہے، اس کے بغیر زندگی کا تصور ناممکن ہے۔ وطن عزیز کو آجکل پانی کی کمی کے جس بحران کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے‘ اس کے پس پردہ کہیں بھارت کی پاکستان دشمنی ہے تو کہیں حکمرانوں کے بے سوچے سمجھے فیصلے دکھائی دیتے ہیں۔ دشمن سے تو خیر کی توقع نہیں کی جا سکتی مگر جن حکمرانوں نے اس مسئلے کے حوالے سے مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کیا ہے‘ انہیں کبھی معاف نہیں کیا جا سکتا۔ میری پوری قوم بالخصوص حکمرانوں سے درخواست ہے کہ اپنی توجہ اس اہم مسئلے پر رکھیں کہ کہیں بھارت اپنے ارادوں کی تکمیل میں بے لگام نہ ہو جائے۔آج اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے پاکستان دنیا کی ساتویں اور عالم اسلام کی پہلی ایٹمی قوت ہے اور ہماری ٹیکنالوجی بھارت سے کہیں بہتراور بڑھ کر ہے۔ بھارت کو یہ بات سمجھنی چاہئے کہ اس کی بقاء اور ترقی پاکستان کی بقاء اور ترقی سے وابستہ ہے۔ میں بھارت کے سمجھدار طبقے سے کہنا چاہوں گا کہ وہ اپنی حکومت کو باور کرائیں کہ یہ کھلی جارحیت ہے اور پاکستان میں اتنی صلاحیت ہے کہ وہ بھارتی جارحیت کو روک سکے۔ بانیٔ پاکستان حضرت قائداعظم محمد علی جناح نے کشمیر کو پاکستان کی شہ رگ قرار دیتے ہوئے فرمایا تھا کہ کوئی خوددار ملک اور قوم یہ برداشت نہیں کر سکتی کہ اپنی شہ رگ دشمن کی تلوار کے حوالے کر دے۔ قائداعظم زندگی کے آخری ایام میں شدید علالت کے دوران بھی مسئلہ کشمیر کے سلسلے میں بڑے فکر مند تھے۔ پاکستان کے تمام سول اور عسکری حکمران قائداعظم کے سچے پیروکار ہونے کے دعوے تو کرتے رہے مگر ہماری شہ رگ کو پنجۂ ہنود سے آزاد کرانے کی خاطر عملی طور پر کچھ نہیں کیا۔ سندھ طاس معاہدے کے تحت جو دریا پاکستان کے حصے میں آئے‘ بھارت ان کا پانی بھی مختلف طریقوں سے چوری کر رہا ہے۔ ہمیں ان تلخ حقائق سے ہرگز چشم پوشی نہیں کرنی چاہئے اور بھارت کی آبی جارحیت کا تدارک کرنا چاہئے وگرنہ بھارت ہمارے ملک کو ریگستان بنا کر رکھ دے گا۔ کالا باغ ڈیم کی تعمیر اشد ضروری ہے۔اس ڈیم کی تعمیر روکنے کیلئے جو لابیاں سرگرم ہیں ان سے سب لوگ آگاہ ہیں۔ اسے سیاسی مسئلہ نہ بنایا جائے۔کالاباغ ڈیم کی بدولت نہ صرف سستی بجلی پیدا ہو گی بلکہ تقریباً 6.1 ملین ایکڑ فٹ پانی ذخیرہ بھی کیا جا سکے گا جو پاکستان کی زراعت کے لئے بڑی نعمت ثابت ہو گا۔ اس کے طفیل ہمیں لاحق بجلی کی لوڈشیڈنگ کے عذاب میں بھی کمی واقع ہو گی۔ ڈاکٹر رفیق احمد نے کہا کہ بھارت کی موجودہ سیاسی صورتحال میں آبی جارحیت کا مسئلہ مزید سنگین ہو گیا ہے۔ نریندر مودی کے آنے کے بعد بھارت میں ہندو آئیڈیالوجی کا ذکر بہت بڑھ گیا ہے۔ کالا باغ ڈیم فوری تعمیر کیا جائے۔ بھارت کو جب بھی موقع ملا تو اس نے پاکستان کیخلاف آبی جارحیت کا ارتکاب کیا۔جارحیت کا جواب ہمیشہ جارحیت ہی ہوتا ہے۔ انجینئر سلیمان نجیب خان نے کہا کہ اصولی طور پر دنیا میں کوئی ملک کسی کا پانی نہیں روک سکتا۔ سندھ طاس معاہدہ ناقص اور کمزور معاہدہ تھا، ہماری مجبوری ہے کہ ہمیں اسی معاہدے کے اندر رہنا ہے۔ ہماری نالائقی یہ ہے کہ ہم اپنے پاس موجود پانی کو بھی صاف نہیں کرتے ہیں ، گندا پانی پینے کی وجہ سے ہماری نسلیں خطرناک بیماریوں کا شکار ہو رہی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ کالا باغ ڈیم جلد تعمیر کیا جائے۔ حافظ ظہور الحسن ڈاہر نے کہا کہ بھارت جنگی حکمت عملی کے تحت ہمارا پانی بند کرنے کے منصوبے پر عمل پیرا ہے، اگر صورتحال یہی رہی تو2020ء تک ہمیں پانی کی شدید قلت کا سامنا کرنا پڑے گا۔ بھارت آبی دہشتگردی کے ذریعے پاکستان کو ایتھوپیا بنانے کی سازش کررہا ہے۔پوری قوم بھارتی آبی جارحیت کیخلاف ایک ہو جائے۔ طارق اسماعیل ساگر نے کہا کہ کوتاہیوں اور غلطیوں کے باوجود آج پاکستان ایک ایٹمی طاقت ہے۔ بھارت کی آبی جارحیت ایک خطرناک ہتھیار ہے۔ سازش کے تحت کالا باغ ڈیم کو تعمیر نہیں ہونے دیا جا رہا۔ کرنل (ر) عبدالرزاق بگٹی نے کہا کہ بھارت آبی جارحیت کے ذریعے جب چاہے پانی چھوڑ کر یہاں سیلاب لا سکتا ہے۔آج کالاباغ ڈیم کو بھی متنازعہ بنا دیا گیا ہے، اس کی فوری تعمیر ہونی چاہئے۔ انجینئر محمد طفیل ملک نے کہا کہ کالا باغ ڈیم پاکستان کی زرعی اور صنعتی ترقی کیلئے بہت ضروری ہے۔ شاہد رشید نے کہا کہ نظریۂ پاکستان ٹرسٹ پوری قوم کو بھارتی آبی جارحیت سے مسلسل آگاہ کررہا ہے۔ بھارت پاکستان کو ریگستان میں تبدیل کرنے کا خواہشمند ہے لیکن وہ اپنے مذموم عزائم میں کبھی کامیاب نہیں ہو گا۔ آخر میں ملکی ترقی و استحکام کیلئے خصوصی دعا کی گئی۔