لاہور (فرخ سعید خواجہ) اپنا روزگار سکیم کے تحت گاڑیوں کی چابیاں دینے کی تقریب نے بہت سے خواتین اور مردوں کی شہبازشریف سے ملاقات کی خواہش بھی پوری کردی۔ کمپیوٹرائزڈ قرعہ اندازی میں گاڑیوں کے مالکان بننے والے جو مرد و خواتین گاڑی کی چابیاں وصول کرنے کیلئے ماڈل ٹائون آئے تھے، ان میں سے دو مردوں اور دو خواتین نے انتہائی مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نہ صرف انہیں روزگار کیلئے اللہ تعالیٰ نے آسان قسطوں پر سستی گاڑی دی ہے بلکہ ہماری وزیراعلیٰ سے ملاقات کی آرزو بھی پوری ہوگئی ہے۔ پتوکی سے آنیوالی خاتون نسیم نے کہا کہ مجھے بہت خوشی ہورہی ہے، گاڑی کی چابی کے ساتھ مجھے آپ سے ملنے کا موقع ملا ہے۔ وزیراعلیٰ کے استفسار پر خاتون نسیم نے کہا کہ میں ایک عام عورت ہوں، میری کوئی واقفیت نہیں، سفارش کس سے کروا سکتی تھی، مجھے اللہ کی مہربانی سے گاڑی مل گئی ہے، میں خود گاڑی چلائوں گی اور محنت سے اپنے بچوں کو پالوں گی۔ لاہور سے مدثر رحمن نے بھی گاڑی کی چابیاں لیتے ہوئے بے پناہ خوشی کا اظہار کیا اور کہا کہ میں محنت کروں گا۔ ایک اخبار نویس نے کہا کہ کیا آپ پہلے کبھی وزیراعلیٰ سے نہیں ملے تو اس نے ترکی بہ ترکی جواب دیا ’’وزیراعلیٰ سے ملنا کون سا آسان ہے، میں تو کبھی زعیم قادری سے بھی نہیں ملا جو کہ میرے حلقے کے ایم پی اے ہیں‘‘۔ دیگر افراد سے بھی وزیراعلیٰ نے سوال و جواب کئے، انکا زیادہ زور یہ جاننے پر تھا کہ ان سے گاڑی کے حصول کیلئے درخواست دینے سے گاڑی کی چابیوں کی وصولی تک کسی نے رشوت تو طلب نہیں کی۔ اسکا جواب ہر کسی سے نفی میں پا کر وزیراعلیٰ شاداں نظر آئے۔ وزیراعلیٰ نے شیخ علائو الدین کی تعریف کی کہ انہوں نے گاڑیوں کے سلسلے میں بہت دلجمعی سے کام کیا۔ اس موقع پر شیخ علائو الدین نے اس سکیم پر روشنی ڈالی جبکہ بنک آف پنجاب کے صدر نعیم الدین خان نے اپنا روزگار سکیم پر شفافیت کے سلسلے میں مثال دی کہ انکے اپنے گھر کے ملازم بھی ان سے نالاں ہیں کہ صدر بنک ہو کر میں انکو ایک گاڑی نہیں دلا سکا۔ گاڑیاں حاصل کرنیوالوں نے سکیم کی شفافیت اور میرٹ کی بالادستی کو یقینی بنانے پر وزیراعلیٰ کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں گاڑیاں ملنے کی بہت خوشی ہو رہی ہے۔ خواتین ہما جاوید، کاشفہ، شگفتہ اور دیگر نے کہا کہ زندگی میں پہلی بار کسی سکیم کیلئے اپلائی کیا اور جینوئن انداز میں گاڑی بھی مل گئی ہے۔