سکھر+کراچی (نوائے وقت نیوز+ ایجنسیاں) اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا کہ اٹھارہویں ترمیم کے بعد گورنر راج لگانا بڑا مشکل ہے۔ اگر گورنر راج لگا تو صرف سندھ میں نہیں پورے ملک میں لگے گا۔ سکھر اور کراچی میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ صولت مرزا کی بات نہیں کروں گا مگر عذیر بلوچ کا کیس الگ ہے۔ پیپلز پارٹی نے لیاری میں آپریشن کر کے عذیر بلوچ کیلئے زمین تنگ کی اور اُسے ملک چھوڑنا پڑا۔ اب عذیر بلوچ بدلہ لینے کیلئے پارٹی پر الزامات لگا رہا ہے۔ خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ جوڈیشل کمشن کے معاملے پر اتفاق خوش آئند ہے۔ کوئی بھی مسئلہ لڑائی اور دھرنوں سے نہیں بات چیت سے حل ہوتا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں خورشید شاہ نے کہا 18 ویں ترمیم کے بعد گورنر راج لگانا آسان نہیں۔ اگر گورنر راج لگتا ہے تو صرف 3 ماہ کیلئے ہی لگے گا۔ کرکٹ ورلڈ کپ سے متعلق ایک سوال کے جواب میں خورشید شاہ نے کہا کہ کھیل کو جذباتی ہو کر نہیں بلکہ کھیل سمجھ کر دیکھنا چاہئے۔ کراچی میں آپریشن متحدہ کے مطالبات پر ہی کیا جا رہا ہے۔ گورنر سندھ کی تقرری وفاق کی ذمہ داری ہے۔ کراچی آپریشن وزیراعلیٰ سندھ کی نگرانی میں کیا جا رہا ہے۔ ملک میں پہلی بار اپوزیشن نے مثبت کردار ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں امن و امان کی صورتحال پنجاب سے بہت بہتر ہے۔ توانائی بحران کے ذمہ دار نوازشریف ہیں۔ہم پر توانائی بحران ختم نہ کرنے کی تنقید کرنیوالے میاں صاحب اپنا پرانا ریکارڈ نکال لیں، یہ توانائی بحران بھی انکا ہی پیدا کردہ ہے، اب وزیراعظم لاہور میں کیمپ لگا کر بیٹھیں، پنجاب کے مقابلے میں سندھ میں امن و امان کی صورتحال کافی بہتر ہے ، پتہ نہیں میاں صاحب کو یہ کیوں نظر نہیں آتی۔ انہوں نے کہا کہ وہ آج جن پراجیکٹ کا دعویٰ کر رہے ہیں وہ ہمارے ہی لائے گئے تھے۔