سیالکوٹ (نامہ نگار + نیوز ایجنسیاں) وزیراعظم میاں نوازشریف نے کہا ہے کہ کراچی آپریشن کے اچھے نتائج نکل رہے ہیں اور یہ کسی پارٹی کیخلاف نہیں جرائم پیشہ عناصر کیخلاف ہے اور ملک میں بندوق لیکر پھرنے والا کلچر بھی ختم کریں گے۔ آپریشن سے کراچی کا امن بہتر ہوا ہے اور اس سے تجارت میں بھی اضافہ ہوگا، کراچی میں کارروائی جاری رہے گی۔ دہشت گردوں سے ڈائیلاگ کی ناکامی پر انکے خلاف ضربِ عضب شروع کیا جو پوری کامیابی سے جاری ہے اور پاک فوج کے بہادر جوانوں دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو ختم کرکے انکی کمر توڑ دی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایوان صنعت و تجارت سیالکوٹ میں صنعتکاروں، برآمد کنندگان اور خواجہ آصف کے گھر پر پارٹی عہدیداروں اور کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ میاں نوازشریف نے کہا کہ بجلی کی کمی سے معیشت پر برے اثرات مرتب ہوئے، اس پر جتنی جلدی قابو پالیا جائیگا معیشت جلد بہتر ہوجائیگی۔ پاکستان کو اسوقت بہت زیادہ چیلنجز درپیش ہیں۔ 7 فیصد گروتھ ریٹ کا حصول بجلی کے بغیر ناممکن ہے۔ ہم نے بنکوں سے قرضے لینے کم کردئیے ہیں جس کی وجہ سے بنک ریٹ بھی کم ہوجائیں گے اور بنک ریٹ میں کمی سے ملک میں سرمایہ کاری بڑھے گی۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی ادارے بھی پاکستان میں ترقی کی باتیں کر رہے ہیں اور پاکستان کی معیشت میں بہتری آئیگی۔ بجلی کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت نے ایل این جی سے بجلی بنانے کا فیصلہ کیا ہے اور اس منصوبہ سے 2017ء کے آخر تک 3600 میگاواٹ بجلی کی پیداوار شروع ہوجائیگی۔ چین سے چار ہزار میگاواٹ بجلی خریدی جائے گی جبکہ دیگر منصوبوں سے 7 ہزار میگاواٹ بجلی حاصل کی جائیگی۔ انہوں نے کہا کہ 2017 ء تک 10 ہزار میگاواٹ بجلی کی پیداوار بڑھے گی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ کوئلہ سے بجلی کی پیداوار 2018ء تک شروع ہوجائیگی اور بجلی کی قیمت میں بھی کمی آئیگی۔ انہوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ دسمبر 2017ء تک بجلی بحران ختم ہوجائیگا۔ انہوں نے بتایا کہ عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں کمی ہونے سے بجلی کی پیدواری لاگت 28 روپے سے کم ہو کر 16روپے تک آگئی ہے اور ہماری کوشش ہے کہ بجلی کی پیداواری لاگت کو 8 روپے تک لایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ بجلی اور گیس کی کمی میں دوسرے تیسرے سال میں بتدریج بہتری آئیگی۔ بجلی کی ترسیل کیلئے ٹرانسمیشن لائنیں لگائی جائیں گی اور گیس کی سپلائی کیلئے پائپ لائنز بچھائی جائیں گی۔ ڈکٹیٹروں نے آکر کیا کیا ہے انہوں نے ہمیں صرف دھوکہ ہی دیا ہے۔ مشرف کا سات نکاتی ایجنڈا کہاں گیا۔ پاکستان نے ہمیشہ سیاسی ادوار میں ترقی کی اور ایٹمی پاکستان بھی سول دور میں ہی بنا۔ وزیراعظم نے سیالکوٹ سے لاہور تک ایکسپریس وے کا اعلان کیا اور کہا کہ اس موٹروے کو تین سال میں مکمل کرنے کی کوشش کی جائیگی۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی یونیورسٹی میں بھی حکومت سرمایہ کاری کرنے کو تیار ہے تاکہ ایکسپورٹ میں اضافہ کیا جا سکے۔وزیراعظم نے کہا ہے کہ دہشت گردی کیخلاف فوجی بھائیوں نے بہت قربانیاں دی ہیں۔ وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ پورے ملک میں امن کیلئے پرعزم ہیں اور ملک کو پرامن ملک بنا کر دم لیں گے۔ کراچی میں امن کیلئے بھی آپریشن شروع کیا ہے۔ کراچی آپریشن کے مثبت نتائج مرتب ہو رہے ہیں۔ ٹارگٹ آپریشن سے جرائم کی شرح میں کمی ہو رہی ہے۔ کراچی سمیت ملک بھر میں امن قائم کرنا حکومت کا فرض ہے۔ کراچی کا امن بحال کرکے دم لیں گے اور کسی بھی شخص کو بندوق اٹھا کر گھومنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ ملک بھر میں جب تک بندوق کلچر کا خاتمہ نہیں ہو جاتا تب تک آپریشن جاری رہیگا، ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے، یہی ہمارا اور قوم کا ایجنڈا ہے۔ بڑے مقصد کے حصول کیلئے بڑے کام کرنے پڑتے ہیں۔ دہشت گردی کیخلاف جو کام شروع کیا ہے اسے منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ بڑے مسائل پر ہاتھ ڈالا ہے کامیابیاں حاصل کریں گے۔ برے وقت کو بھی برا نہیں کہنا چاہئے، یہ اللہ کی آزمائش ہے۔ دہشت گردوں کی پناہ گاہیں ختم کر دی ہیں۔ میں سیالکوٹ کے عوام اور شہر کا عقیدت مند ہوں، جس شخص میں وفا نہیں اس میں کچھ نہیں۔ وفا انسان میں سب سے اچھی صفت ہے۔ مسلم لیگ (ن) جب بھی اقتدار میں آئی ملک نے ترقی کی۔ کراچی روشنیوں کا شہر ہے وہاں امن کیلئے کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ ملک میں دہشت گردی بڑا چیلنج ہے جس میں ہاتھ ڈالا ہے۔ حکیم سعید کے قتل کے بعد سندھ میں اپنی حکومت ختم کی اور گورنر راج لگایا ۔عوام نے ہم پر اعتماد کیا انہیں مایوس نہیں کریں گے۔ خواجہ آصف نے 5 مرتبہ الیکشن لڑا اور پانچوں مرتبہ کامیاب ہوئے۔ ہمیں یہ جائزہ لینا ہو گا کہ دہشت گردی کیوں شروع ہوئی، دہشت گردوں کی کمر توڑ دی ہے۔ میں نعرے لگانے والا شخص نہیں عملی کام کرنیوالا ہوں۔ ایسی بھی پاکستان میں تنظیمیں ہیں جو کہ ایک دوسرے کے گلے کاٹ رہی ہیں۔ قوم نے ہمیں خرابیاں ختم کرنے اور ترقی کا مینڈیٹ دیا ہے۔ یوحنا آباد میں گرجا گھر کے باہر بربریت اور ظلم کیا۔ فتنہ پھیلانے والوں کو پاکستان میں کہیں جگہ نہیں ملے گی۔ حکومت کی مدت ختم ہونے سے پہلے لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کریں گے۔ خطے میں سب سے کمزور کرنسی ہمارے ملک کی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ 2018ء کے پاکستان کی تصویر بالکل مختلف ہو گی۔ قوم نے ہمیں خرابیاں ختم کرنے کیلئے مینڈیٹ دیا ہے۔ وزیراعظم نے تسلیم کیا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کرنیوالے کراچی آنے سے گریز کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں دیکھنا ہوگا ملک میں دہشت گردی آخر کیوں شروع ہوئی۔