چارسدہ (نامہ نگار) چارسدہ کی تحصیل تنگی کے علاقہ ہری چند میں مردم شماری ٹیم پر فائرنگ سے پولیس اہلکار شدید زخمی جبکہ پولیس اہلکار کی جوابی فائرنگ سے ملزم ہلاک ہوگیا۔ پاک فوج کے میجر جنرل کی طرف سے بہادری پر پولیس اہلکار کو 50 ہزار روپے دینے کا اعلان کیا گیا۔ اے سی تنگی کے مطابق مردم شماری بلا تعطل جاری ہے۔ پولیس کے مطابق ملاکنڈ ایجنسی کے ساتھ ملحقہ ضلع چارسدہ کے سرحدی علاقے سہرے ہری چند میں مردم شماری کی ٹیم پولیس اہلکار تاج محمد، پاک فوج کے نائیک عنایت خان، کانسٹیبل یاسین اور سکول ٹیچر وارث خان اپنے کام میں مصروف تھے کہ اس دوران ایک مشکوک شخص جو کہ چادر اوڑھے ہوئے تھے کو پولیس اہلکار تاج محمد نے روکنے کا اشارہ کیا جس پر ملزم فخرعالم نے چادر کے نیچے کلاشنکوف کو نکال کر ان پر فائرنگ کر دی جس سے ایف آر پی پولیس اہلکار تاج محمد ولد سرزمین ساکن دیر زخمی ہوگیا جس پر پولیس اہلکار کی جوابی فائرنگ سے حملہ آور فخرعالم ولد فضل اکرم عرف جیکم ساکن ملاکنڈ ایجنسی زخمی ہوگیا جسے زخمی حالت میں گرفتار کرکے ایل آر ایچ پشاور منتقل کیا جا رہا تھا کہ وہ دم توڑ گیا۔ تھانہ مندنی میں ملزم کے خلاف جرم 324, 353, 15AA کے تحت رپورٹ درج کی گئی۔ تحصیل تنگی کے سی ڈی او مردم شماری اسسٹنٹ کمشنر تنگی محمد علی کا کہنا ہے کہ یہ دہشتگردی کا واقعہ نہیں بلکہ ایک عام مجرم ہے۔ ڈی پی او چارسدہ سہیل خالد نے میڈیا کو بتایا کہ ملزم دہشتگرد نہیں بلکہ کلاشنکو ف بچانے کیلئے مردم شماری ٹیم پر فائرنگ کی جس سے ایف آر پی اہلکار زخمی ہوا۔