ہر شہری عزیز‘ تارکین وطن کا درجہ زیادہ ہے: سپریم کورٹ

Mar 22, 2017

اسلام آباد(نمائندہ نوائے وقت+آن لائن)سپریم کورٹ میں اوورسیز پاکستانیوں کو شناختی کارڈ (NICOP) کی منسوخی اور اجراء کی فیسوں میں اضافوں سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے وزارت داخلہ کو نوٹس جاری کرتے ہو ئے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو شناختی کارڈ کی منسوخی اور اجراء کے اخراجات کے حوالے سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت ایک ماہ کے لیئے ملتوی کردی ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اوورسیز پاکستانی ملک کا قیمتی اثاثہ ہیں،اس ملک کا ہر شہری ہمارے لیے ہر دلعزیز ہے کسی بھی فرد واحد کو بغیر وجوہات کے کوئی حکم جاری کرنے کا اختیار نہیں، چاہیے وہ چیف ایگزیکٹیو کیوں نہ ہو، کارڈز کے اجراء اور منسوخی کی فیسوں میں اضافہ قابل قبول نہیں،جسٹس اعجاز الحسن نے کہا کہ تارکین وطن ہر سال بھاری رقوم وطن بھیجتے ہیں ریاست کی کا کام ہے کہ وہ انہیں سہولیات فراہم کرے ، نادرا نے جو نئے شناختی کارڈز سنٹرز کھولے کیا اس کے اخراجات ان لوگوں سے پورے کرنے ہیں جو شناختی کارڈز بنوا اور منسوخ کروارہے ہیں؟۔ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ بہت اچھے انسان ہیں آپ کے ہوتے ہوئے تو ایسے واقعات ہونے نہیں چاہیں بیرون ملک ہماری ساری شناخت نائی کوپ ہوتی ہے ۔چیف جسٹس نے کہا کہ ایک شناختی کارڈ پرکاسٹ آتی ہے ؟ ایک کمیٹی بنادی جائے گی جو معاملے پر رپورٹ دے سکتی ہے یہ نہیں ہونا چاہیے کہ بیرون ملک لوگ زیادہ پیسہ کماتے ہیں تو ان سے زیادہ چارجز لیئے جائیں ، جس فرد نے یہ قیمتیں مقرر کیں؟ کیا اسے کوئی خواب آیا تھاکہ 300 ڈالرز کردی جائے اسے 500ڈالرز کرنے کا خواب بھی آسکتا تھا ، عدالت کو بتایا جائے کہ پرائس طے کرنے کا فارمولہ کیا ہے؟عدالت نے گزشتہ سماعت پر بھی طلب کیا تھا وہ کیوں پیش نہیں کیا جارہا ، چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت نے سپریم کورٹ میں التواء کا کلچر ختم کردیا ہے ریاست کو تو بالکل التواء نہیں ملے گا مہینوں سالوں ان کے پاس کیس ہوتا ہے مگر عدالت میں آنے سے پہلے فائل نکالی جاتی ہے۔

مزیدخبریں