کابل‘ اسلام آباد (صباح نیوز+ اے ایف پی+این این آئی) کابل میں داعش کے خودکش حملے میںبچوں سمیت 33افراد ہلاک جبکہ 65زخمی ہوگئے۔ نائب وزیرداخلہ نے بتایاخودکش حملہ علی آباد ہسپتال اور معروف سخی مزار کے قریب اس وقت ہوا جب جشن نوروز منایا جا رہا تھا۔ حکام کے مطابق جشن نوروز منانے والوں کو نشانہ بنایا گیا، وزارت داخلہ کے نائب ترجمان نصرت رحیمی نے بتایا ایک خودکش حملہ آور پیدل چلتا ہوا آیا۔اس نے سر پر رکھے ڈرم میں بم نصب کر رکھا تھا۔دھماکے کی آواز کئی کلومیٹر دور تک سنی گئی، سخی مزار کا شمار شہر کے بڑے مزاروں میں ہوتا ہے۔ متعدد کی حالت تشویشناک ہے، مرنے والوں کی تعداد بڑھنے کا خدشہ ہے۔دوسری جانب مشرقی صوبے ننگر ہار کے دارالحکومت جلال آباد کے سٹیڈیم کے باہر ہونے والے بم حملے کی ذمہ داری بھی شدت پسند تنظم داعش نے قبول کرلی۔ترجمان داعش نے کہا ہے کہ اس کا ہدف حکومتی حامی اجتماع کو نشانہ بنانا تھا۔ واضح رہے کہ 2 روز قبل یہ بم دھماکہ اس وقت ہوا جب سابق وزیر اعظم گلبدین حکمت یار کی قیادت میں ایک ریلی جلال آباد سٹیڈیم میں اختتام پذیر ہوئی۔ حملے میں 4 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔پاکستان نے کابل میں دہشتگرد حملوں کی شدید مذمت کی ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا جاں بحق افراد کے اہلخانہ سے تعزیت اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا گو ہیں اور دکھ کی اس گھڑی میں افغان حکومت اور عوام کے ساتھ ہیں ہر قسم کی دہشتگردی کی مذمت کرتے ہیں۔
مذمت
کابل : سخی مزار کے قریب جشن نوروز منانیوالوں پر خودکش حملہ‘ بچوں سمیت 33 ہلاک‘ 65 زخمی داعش نے ذمہ داری قبول کر لی
Mar 22, 2018