لاہور (سٹاف رپورٹر) احد چیمہ کے ساتھ ایل ڈی اے کے چیف انجینئر اسرارسعید،چیف ایگزیکٹو بسم اللہ انجینئرنگ سروسز شاہد شفیق اور دوسرے افسروں امتیاز حیدر ،عارف مجید اور بلال نے بھی نیب لاہور کو آشیانہ ہاﺅسنگ سکیم میں پائی جانے والی کرپشن کے بارے میں اہم معلومات فراہم کردی ہیں ۔نیب ذرائع کا کہناہے کہ احد چیمہ اور کرپشن میں ان کے مبینہ ساتھیوں سے کی جانے والی تحقیقات کی وجہ سے ہی نیب لاہور نے وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کے پیراگون سے تعلق کے بارے میں کچھ شواہد حاصل کئے ہیں ۔ان شواہد کے بارے میں سعد رفیق سے پوچھ گچھ کے بعد کیس کی تحقیقات کا دائرہ مزید وسیع کیا جائے گا ۔ذرائع نے بتاےا ہے کہ احد چیمہ کے موبائل فون ڈیٹا ،لیپ ٹاپ کے ریکور ڈیٹا ،گاڑیوں اور اثاثہ جات کی تفصیلات نے بھی ان کے ذرائع آمدن اور اثاثوں میں واضح فرق کے بارے میں تفصیلات عیاں کردی ہیں ۔نیب ذرائع کے مطابق سابق ڈی جی ایل ڈی اے کے خلاف ڈیڑھ ارب سے زائد مالیت کے لیپ ٹاپ خرید کر اپنی من پسند فرم کو نوازنے کیلئے ایک ارب 65کروڑ روپے سے زائد کی مبینہ طور پر اضافی ادائیگی کے بارے میں بھی تحقیقات میں پیش رفت ہوئی ہے ۔نیب لاہور کی تحقیقاتی ٹیم نے لیپ ٹاپ سکیم میں احد چیمہ کے ملوث ہونے کے بارے میں کچھ شواہد حاصل کئے ہیں جن کی تصدیق کے لئے مختلف افسروں سے بھی پوچھ گچھ کی جائے گی۔آج سعد رفیق کے پیش ہونے پر ان سے آشیانہ ہاﺅسنگ سکیم اور پیراگون ہاﺅسنگ سوسائٹی کے باہمی تعلق کے بارے میں بھی پوچھ گچھ کرے گی۔ نیب ذرائع کے مطابق نیب نے پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی (پی ایل ڈی سی)کے ریکارڈ کے ذریعے چائنہ فرسٹ،سپارکو گروپ اور بسم اللہ انجینئرنگ کو پیراگون ہاﺅسنگ سوسائٹی کی فرنٹ کمپنیاں بنانے کے بارے میں بھی اہم دستاویزات حاصل کرلی ہیں ۔ذرائع نے بتاےا کہ نیب کی تحقیقات کے مطابق پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی نے آشیانہ اقبال ہاﺅسنگ پراجیکٹ کے 67سو اپارٹمنٹس بنانے کے لئے غیر قانونی طور پر پیراگون ہاﺅسنگ سوسائٹی کی تین فرنٹ کمپنیوں بسم اللہ انجینرنگ، سپارکو کنسٹرکشن کمپنی اور چائنہ فرسٹ کو جعلی کاغذات کے ذریعے 14ارب روپے مالیت کا ٹھیکہ دیا۔ نیب ذرائع کے مطابق خواجہ سعد رفیق سے آشیانہ ہاﺅسنگ سکیم اور پیراگون ہاﺅسنگ سکیم میں لینڈ ڈسپوزل ایکٹ اور دوسرے قوانین کی بھی خلاف ورزی کے بارے میں بھی پوچھ گچھ کی جائے گی ۔ذرائع کے مطابق آشیانہ اقبال پراجیکٹ کے لئے دو ہزار کینال اراضی قانونی نکات پورے کئے بغیر پیراگون سوسائٹی کی فرنٹ کمپنیوں کے حوالے کرکے اربوں روپے کی کرپشن کرنے کی کوشش کی گئی۔