مشال خان قتل کیس: آخری چار ملزمان میں سے 2 کو عمر قید‘ 2 بری کرنے کے احکامات جاری

پشاور(بیورورپورٹ)انسداد دہشت گردی پشاور کی خصوصی عدالت نے طالب علم مشال خان قتل کیس کے آخری 4 ملزمان سے متعلق فیصلہ سناتے ہوئے 2 ملزمان کو عمر قید جبکہ 2 کو بری کرنے کا حکم دے دیا۔جمعرات کے روز صوبائی دارالحکومت کی ’اے ٹی سی‘ عدالت نمبر 3 کے جج محمود الحسن خٹک نے مشال خان قتل کیس میں گرفتار آخری 4 ملزمان سے متعلق 12 مارچ کو محفوظ کیا گیا فیصلہ سنایا۔فیصلہ سنانے سے قبل مشال خان قتل کیس کے چاروں ملزمان کو عدالت کے سامنے پیش کیا گیا جبکہ اس موقع پر سخت سکیورٹی کے انتظامات کیے گئے تھے۔عدالتی فیصلے میں عمر قید کی سزا پانے والوں میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کونسلر عارف خان اور دوسرا مجرم اسد کاٹلنگ شامل ہے جبکہ ملزمان صابر مایار اور اظہار اللہ کو بری کردیا گیا ہے۔فیصلے کے بعد ملزمان کو سخت سکیورٹی میں عدالت سے واپس جیل لے جایا گیا جبکہ اس موقع پر عدالت کے باہر موجود ملزمان کے رشتہ داروں کافی پریشان اور غصے میں نظر آئے۔دوسری جانب مشال خان کے والد اقبال خان نے فیصلے کے تحت بری ہونے والے دونوں ملزمان صابر اور اظہار کے خلاف ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ جمعرات کے روز جو فیصلہ ہوا ہے اس سے ثابت ہوتا ہے کہ میرا بیٹا بے گناہ ہے، فاضل عدالت نے ملزمان کو عمر قید کی سزاء سنا کر میرے زخموں پر مرہم رکھا ہے اور میں قصورواروں کو سزا سنانے پر جج کو سلام پیش کرتا ہوں، فیصلے کے بعد انصاف کے حوالے سے پاکستان کا چہرہ روشن نظر آئے گا، انہوں نے مزید کہا کہ ملزمان کو سزا ملنے کے فیصلے سے تسلی ملی ہے، وکلاء کے ساتھ مشاور ت کے بعد ملزمان کے بری ہونے کے فیصلے کو چیلنج کروں گا ، انہوں نے کہا کہ مشال پر لگایا گیا الزام قابل گرفت جرم سمجھتا ہوں۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...