کراچی (صباح نیوز) کراچی کی احتساب عدالت نے آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں گرفتار سپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج حسین درانی کے جسمانی ریمانڈ میں مزید 10 روز کی توسیع کر دی۔ نیب حکام نے بکتر بند گاڑی میںسراج درانی کو احتساب عدالت میں سخت سیکیورٹی میںپیش کیا۔ عدالت کے باہر پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری کو تعینات کیا گیا تھا۔ دوران سماعت نیب پراسیکیوٹر نے سراج درانی کے جسمانی ریمانڈ میں مزید 15روز کی توسیع کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ سراج درانی تفتیش میں تعاون نہیں کرتے وہ دوپہر 12 بجے سو کر اٹھتے ہیں ، ناشتہ کرنے کے بعد اخبار پڑھتے ہیں اور روزانہ اسمبلی چلے جاتے ہیں ۔ اس موقع پر سراج درانی کا کہنا تھا کہ وکلاء کی ہڑتال کی وجہ سے میرے وکلاء نہیں آئے میں خود دلائل دینا چاہتا ہوں اور بات کرنا چاہتا ہوں۔ان کا کہنا تھا کہ نیب پراسیکیوٹر غلط بیانی کر رہے ہیں ، میں صبح فجر کی نماز کے لئے اٹھتا ہوں مجھے کسی قسم کی کوئی سہولت فراہم نہیں کی گئی ، نہ ہی اخبار کی سہولت دی گئی ہے ۔فاضل جج نے سراج درانی سے سوال کیا کہ آپ پر کوئی تشدد تو نہیں ہوااور آپ کو اس طرح کی کوئی شکائت تو نہیں ، اس پر سراج درانی کا کہنا تھا کہ یہ میرے اہلخانہ کو حراساں کر رہے ہیں، میرے کک اور میرے ذاتی ملازمین کو حراساں کیا جا رہا ہے، میرے بھائی کو حراساں کر رہے ہیں اور مجھے کسی قسم کی کوئی سہولت فراہم نہیں کی جا رہی۔ عدالت نے نیب پراسیکیوٹر اور آغا سراج درانی کے دلائل کے بعد سراج درانی کے جسمانی ریمانڈ میں 10روز کی توسیع کر دی۔