لاہور (آن لائن)سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں قابل ضمانت مقدمے میں ملزموں کی ضمانت نہ لینے پر چیف جسٹس نے ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے ہیں کہ قابل ضمانت مقدمے میں عدالت ضمانت مسترد کر نہیں سکتی۔حیرت ہے کہ ٹرائل کورٹ اور ہائیکورٹ نے بھی نہیں دیکھا کہ ضمانت مسترد نہیں ہوسکتی تھی۔قانون میں لکھا ہے کہ قابل ضمانت مقدموں میں ملزم کی ضانت مسترد نہیں ہوسکتی۔ہائیکورٹ اور ٹرائل کورٹ نے کیسے نظراندازکردیاکہ ضمانت مسترد نہیں ہوسکتی تھی۔ایسے معاملات کو تو عدالت میں آنا ہی نہیں چایئیے مگر یہ معاملہ تیسری عدالت تک آگیا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ کیا قانون دیکھنا صرف سپریم کورٹ کا کام ہے۔اس معاملے میں تو پنجاب کے آئی جی نے بھی ایس ایچ اوزکو ہدایات دے دی ہیں۔آئی جی کی ہدائت کے تحت ایسے مقدمات میں ایس ایچ او خودضمانتیں دے سکے گا۔عدالت نے لڑائی مار کٹائی کے ملزموں کی عبوری ضمانتیں منطور کر لیں۔عدالت نے یاسر خان روکھڑی اور عمرخان روکھڑی کوپچاس ہزارروپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کی ہدائت کر دی ملزموں کے خلاف لاہور کے تھانہ ڈیفنس اے میں لڑائی مار کٹائی کا مقدمہ درج ہے۔
اسلام آباد (خصوصی رپورٹر)سپریم کورٹ نے لاہور کی احتساب عدالتوں میں جج تعینات کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ کیا لاہور میں کرپشن کے کیسز ختم ہو گئے ہیں کہ احتساب عدالتیں ججز کی نامزدگیاں نہ ہونے سے خالی پڑی ہیں۔جسٹس عظمت سعید کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے احتساب عدالتوں میں ججز کی عدم تقرری پر اظہار برہمی کرتے ہوئے لاہور کی احتساب عدالت ایک، دو اور چار میں ججز کی تقرریاں کرنے کا حکم دے دیا۔نیب کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ لاہور کی احتساب عدالت نمبر ایک، دو اور چار خالی پڑی ہیں۔جسٹس عظمت سعید نے کرپشن کیس میں ملزم امجد پرویز کی درخواست ضمانت کی سماعت کے دوران یہ حکم جاری کیا ہے۔
قابل ضمانت مقدمہ میں درخواست مسترد نہیں ہوسکتی حیرت ہے ٹرائل اور ہائیکورٹ نے بھی نہیں دیکھا: چیف جسٹس
Mar 22, 2019