اسلام آباد( محمد نواز رضا/ وقائع نگار خصوصی) باخبر ذرائع سے معلوم ہوا جے یو آئی اسلام (ف) اور پیپلز پارٹی کی اعلی قیادت نے پارلیمنٹ کے اندر اور باہر حکومت کو ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ کیا ہے پاکستان پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت حکومت مخالف تحریک میں جمعیت علما اسلام (ف) کا بھرپور ساتھ دینے پر آمادگی کا اظہار کیا ہے زرداری نے مولانا فضل الرحمنٰ سے کہا ہے کہ وہ ملین مارچ اور اسلام آباد میں دھرنے کے پروگرام کی تیاری شروع کریں پیپلز پارٹی پاکستان پیپلز پارٹی اس میں اپنا حصہ ڈالے گی ذرائع کے مطابق جمعیت علما ء اسلام(ف) نے دینی جماعتوں سے بھی اسلام آباد کی جانب مارچ کرنے کے لئے تعاون مانگ لیا ہے فضل الرحمنٰ نے ختم نبوت کے تحفظ اور اسلامی اقدار کی سربلندی نے اسلام آباد میں دینی جماعتوں 10 لاکھ دینی مدارس کے طلبہ کو اکھٹا کرنے کا ٹارگٹ دیا ہے پاکستان پیپلز پارٹی نے جمعیت علماء اسلام (ف) کے ملین مارچ میں اظہار یک جہتی کا فیصلہ کیا جے یو آئی (ف) حکومت کے خلاف تحریک میںاپوزیشن کی دیگر جماعتوں کو’’آن بورڈ‘‘ لے گی اور حکومت مخالف تحریک چلانے کے لئے حمایت حاصل کر گی زرداری نے مولانا فضل الرحمن سے ان کی رہائش گاہ پر طویل ملاقات کی جس میں حکومت مخالف تحریک چلانے سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ پچھلے ایک ماہ کے دواران زرداری کی مولانا فضل الرحمنٰ سے یہ تیسری ملاقات ہے دونوں رہنمائوں نے باہمی ملاقاتیں جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ۔زرداری نے نیب میں پیشی کے موقع پر پیپلز پارٹی کے کارکنوں پر پولیس تشدد اور گرفتاریوں کے خلاف یکجہتی کے اظہار پر مولانا فضل الرحمن کا شکریہ ادا کیا۔ ذرائع کے مطابق ملاقات میں مولانا فضل الرحمنٰ نے حکومت مخالف موقف کو سراہا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ موجودہ حکومت کو مزید مہلت نہیں دی جاسکتی انہوں نے پیپلز پارٹی کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری کے جرات مندانہ کردار کی تعریف کی اور کہا کہ بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں پیپلز پارٹی آگے بڑھے گی ۔آصف علی زرداری نے کہا کہ مولانا صاحب آپ کے ہاں اظہار یکجہتی کے لئے حاضر ہوا ہوں۔ دونوں رہنمائوں نے حکومت مخالف تحریک چلانے پر اتفاق رائے کیا اور یہ بات کہ 8ماہ گذرنے کے باوجود انتخابی دھاندلیوں کی تحقیقات شروع نہیں کی جا سکی انتخابی دھاندلیوں کی تحقیقاقت کو پس منظر میں ڈال دیا گیا ہے دونوں رہنمائوں نے حکومت مخالف تحریک کی کامیابی کا جائزہ لیا اور کہا کہ اپوزیشن کی تمام قوتیں مل کر حکومت سے مطالبات منوا سکتی ہیں تاہم آصف علی زرداری اور مولانا فضل الرحمن نے اس بات پر اتفاق رائے کیا ہے کہ موجودہ حکومت کو مزید برداشت نہیں کرنا چاہے اس مقصد کے حصول کے لئے اپوزیشن کی تمام جماعتوں کا ایک ’’صفحہ‘‘ پر اکھٹا ہونا ضروری ہے انہوں نے بلاول بھٹو زرداری اور میاں نواز شریف ملاقات کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔