لاہور(نیوز رپورٹر، سٹاف رپورٹر) گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے کہا ہمیں برطانیہ، اٹلی اور فرانس سے سبق حاصل کرنا ہو گا کیونکہ جن ممالک کے شہریوں نے کرونا سے بچاؤ کے لیے حفاظتی اقدامات پر عمل نہیں کیا وہاں روزانہ سینکڑوں اموات ہو رہی ہیں۔ وفاقی اور پنجاب حکومت عوام کو کرونا سے بچانے کے لیے سخت سے سخت حفاظتی انتظامات سے گریز نہیں کرے گی۔ گورنر پنجاب نے ریسکیو 1122 ہیڈکوارٹر لاہور میں کرونا ریسکیو ہیلپ لائن 1190 اور پنجاب یونیورسٹی میں کرونا ٹیلی میڈیسن ہیلپ لائن سنٹر کا افتتاح کر دیا ہے جبکہ اس موقع پر ڈی جی ریسکیو ڈاکٹر رضوان نصیر اور وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی ڈاکٹر نیاز اختر سمیت دیگر بھی موجود تھے۔گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے کہا کہ اب تک صرف لاہور میں چار ٹیلی میڈیسن ہیلپ سنٹر بن چکے ہیں اور دس سنٹر ہم آزادکشمیر میں بنانے جا رہے ہیں، پنجاب میں بھی تمام میڈیکل یونیورسٹیز و کالجز میں کرونا ٹیلی میڈیسن سنٹر اور ہیلپ لائن سنٹر بنائے جا رہے ہیں۔ عوام نے کرونا سے بچاؤ کے لیے حفاظتی تدابیر نہ اپنائیں تو یہ ملک کے لیے انتہائی خطرناک ہو گا ۔ سٹاف رپورٹر کے مطابق گورنر پنجاب نے کہا کہ ٹیلی میڈیسن سنٹرز میں اب تک دس ہزار کالز موصول ہوئی ہیں۔ پندرہ سو سے زائد ڈاکٹرز نے رضاکارانہ طور پر اپنی خدمات کی پیشکش کی ہے۔ ہر دس ڈاکٹرز پر ایک کنسلٹنٹ مقرر ہے۔ ہم نہیں چاہتے کہ کھانسی نزلہ زکام ، سر درد میں مبتلا افراد ہسپتال آئیں اگر ان میں وائرس ہے تو دوسروں تک نہ پہنچ سکے اور اگر ان میں وائرس نہیں ہے تو دوسروں سے وائرس نہ لے سکیں۔ لوگ پریشانی میں مبتلا نہ ہوں بس احتیاطی تدابیر لازمی اپنائیں اور گھروں میں بیٹھیں۔ ہمیں ڈاکٹرز، نرسز اور پیرامیڈیکل سٹاف، صحافیوں اور 1122 کے اہلکاروں کی بھی بہت فکر ہے کیونکہ یہ لوگ کرونا وائرس کے مریضوں کے قریب کام کرتے ہیں۔ ہمیں ڈیلی ویجز ملازمین کی بھی فکر ہے اور ہم ان کو راشن دینے کے لئے بھی کوششیں کر رہے ہیں۔