مری (نامہ نگار خصوصی )ملکہ کوہسار مری کو کورونا وائرس کے پھیلاؤ سے بچانے کیلئے سیاحوں کی آمد پر مکمل پابندی کے بعد مال روڈ سمیت شہر بھر سمیت دیگر تمام ہی سیاحتی مقامات ’’سائیں سائیں ‘‘کرتے نظر آتے ہیں ۔ایسے میں شہر بھر کے تمام ہوٹلوں اور ریستورانوں کی بندش اور سیاحوں کے انخلاء کے باعث مقامی طور پر کاروباری طبقے ہاتھ پر ہاتھ رکھے جانے کے بعد ہفتہ کے روز اکثر اپنی دوکانیںقبل ازوقت ہی بند کر کے گھروں کو روانہ ہو گئے ۔مال روڈ اور لوئر مال سمیت تمام ہی کاروباری علاقوں میں ہو کا سا عالم رہا جہاں مقامی لوگوں شدید ترین دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا ۔مری کا مال روڈ جو ویک انڈ کے موقع پرسیاحوں سے بھرا پڑا ہوتا تھا وہاں ویرانیوں کے راج میں اکثر مصروف ترین نوجوان تاجر کرکٹ کھیلتے نظر آئے ۔ اس دوران ایکسپریس وے اور مری راولپنڈی روڈ سمیت دیگر داخلی سڑکوں پر ٹریفک نہ ہونے کے برابر رہی جبکہ اس دوران ٹریفک پولیس اور قانون نافذ کروانے والے ادارے مری کی جانب آنے والی تمام گاڑیوں کی سختی سے پڑتال کرتی نظر آئی ۔ایسے میں روانہ کی بنیاد پر اپنا اور اپنے بچوں کا پیٹ پالنے والے عوامی حلقوں خصوصاً کاروباری حلقوں نے حکومت سے اس صورت حال میں نہ صرف مری کو مختلف ٹیکسوں سے مستثنیٰ کیے جانے کا مطالبہ کیا بلکہ محنت کشوں کیلئے امداد کا مطالبہ کیا ہے ۔