تہران ( نیٹ نیوز) ایران کے صدر حسن روحانی نے امید ظاہر کی ہے کہ دنیا بھر میں تیزی سے پھیلنے والے نئے نوول کرونا وائرس کے خلاف اٹھائے جانے والے اقدامات میں آئندہ 2 سے 3 ہفتوں نرمی متوقع ہے۔ حسن روحانی نے ہفتے کو ٹی وی پر اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ کرونا وائرس کے دوران ایران کو معاشی طور پر تباہ کرنے کی سازش کی جارہی ہے لیکن ہم حالات معمول پر لا کر ان سازشوں کا مقابلہ کریں گے۔ ایران کے صدر مملکت نے امریکی عوام پر زور دیا کہ وہ اپنی حکومت اور کانگریس میں موجود نمائندوں کو آگاہ کریں کہ دشمنی، دباؤ اور پابندیاں کبھی بھی کامیاب نہیں ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ امریکی پابندیوں کی وجہ سے ایرانی عوام اپنی صحت، نوکریوں اور آمدنی سے محروم ہو رہے ہیں اور وہ وائرس کے ساتھ ساتھ موجودہ امریکی حکومت کی ظالمانہ پابندیوں اور پالیسیوں کے خلاف بھی مزاحمت کرنے میں کامیاب ہوں گے۔ صدر روحانی نے کوویڈ-19 کی شکست کو ایک عالمی فرض قرار دیتے ہوئے اس بات پر انتباہ کیا کہ ایک خطرناک عالمی 'وبائ' کی صورتحال میں تہران، پیرس، لندن اور واشنگٹن کے درمیان فاصلہ طویل نہیں اور ایران کو وسائل سے محروم کرنے کے دنیا بھر پر براہ راست منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ ایرانی صدر نے کرونا وائرس کے پھیلاؤ میں کمی آنے کی امید ظاہر کر دی۔ تفصیلات کے مطابق ایرانی صدر نے کرونا وائرس کے حوالے سے حوصلہ افزا بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ 2 سے 3 ہفتے کے بعد ایران میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ میں کمی آسکتی ہے تاہم انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ اس دوران سماجی طورپر ایک دوسرے سے دوری کا عمل جاری رکھیں اورباہر نکلنے سے پرہیز کریں۔ ایرانی وزیرصحت علی رضانے بھی کہا کہ کووڈ-19 کا ایران میں زور کم ہو چکا ہے۔