کوٹھاری پریڈ کی تعمیر کے سوسال مکمل

کراچی (نیوز رپورٹر) باغ ابن قاسم کلفٹن میں واقع کوٹھاری پریڈ کی تعمیر کو سو سال مکمل ہوگئے جبکہ اسی پارک میں تین روزہ آل پاکستان فلاور، فروٹ اینڈ ویجی ٹیبل شو اتوار کو اپنے اختتام کو پہنچا اس شو کو دیکھنے کے لئے ہزاروں شہری باغ ابن قاسم پہنچے اور انواع اقسام کے رنگ برنگ پھولوں سے لطف اندوز ہوئے، کوٹھاری پریڈ کے سو سال مکمل ہونے پر ایک تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں ایڈمنسٹریٹر کراچی لئیق احمد نے کیک کاٹا اور تقریب سے خطاب کیا، اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل پارکس طحہ سلیم، ڈائریکٹر پارکس جنید اللہ، ڈائریکٹر میڈیا مینجمنٹ علی حسن ساجد، سول سوسائٹی سے تعلق رکھنے والے افراد اور شہریوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی، ایڈمنسٹریٹر کراچی نے کہا کہ کراچی اپنی تہذیب و ثقافت اور تاریخ کے اعتبار سے منفرد مقام کا حامل ہے، یہ شہر ہمیشہ سے توجہ کا مرکز رہا ہے اور دنیا میں پاکستان کی پہچان ہے، انہوں نے کہا کہ بلدیہ عظمی کراچی کے زیر انتظام جو تاریخی عمارات ہیں ان کا تحفظ کیا جائے گا اور انہیں اپنی اصلی حالت میں بحال رکھنے کے لئے اقدامات کئے جائیں گے، انہوں نے کہا کہ یہ ہمارا ورثہ ہے اور زندہ قومیں اپنے ورثے کی حفاظت کرتی ہیں، انہوں نے کہا کہ 130 ایکڑ رقبے پر مشتمل باغ ابن قاسم پاکستان کے بڑے پارکوں میں سے ایک ہے اور یہاں بیک وقت 3 لاکھ افراد اس پارک سے مستفید ہوسکتے ہیں، انہوں نے کہا کہ ہمیں جہانگیر کوٹھاری جنہوں نے کراچی کے شہریوں کے لئے یہ قیمتی زمین وقف کی تھی ان جیسے جذبے کی ضرورت ہے، انہوں نے کہا کہ کراچی میں مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے افراد نے ہمیشہ کراچی کی تعمیر و ترقی میں حصہ لیا ہے اور اسی کی وجہ سے یہ شہر منی پاکستان بھی کہلاتا ہے، انہوں نے کہا کہ 21 مارچ 1921 کو کوٹھاری پریڈ کی تعمیر مکمل ہونے کے بعد لیڈی لاڈ نے اس کا افتتاح کیا تھا اور شہریوں کے لئے کھولا گیا تھا، انہوں نے کہا کہ یہ ساحل سمندر پر واقع ہونے کے باعث اس جگہ شہریوں کے لئے انتہائی پرکشش ہے اور اس مقام پر بہتر بنانے کے لئے کے ایم سی مزید اقدامات کرے گی تاکہ کراچی اور بیرون شہر سے آنے والے اس پارک سے مستفید ہوسکیں، انہوں نے کہا کہ میری گولڈ فیسٹیول اور آل پاکستان فلاور، فروٹ اینڈویجی ٹیبل شو کو لاکھوں شہریوں نے دیکھا اور پسند کیا اور ان شوز کی وجہ سے کراچی کی رونقوں میں زبردست اضافہ ہوا، ایڈمنسٹریٹر کراچی لئیق احمد نے کہا کہ ہم ان تمام اداروں خاص طور پر پاکستان ہارٹی کلچر سوسائٹی، دعوت اسلامی، فیضان گلوبل فانڈیشن، جے ڈی سی، سیلانی ویلفیئر کے شکر گزار ہیں کہ وہ کراچی کی بہتری، ترقی اور اس شہر کی خوشیوں کو لوٹانے میں بھرپور کردار ادا کر رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ یہ فلاور، فروٹ اور ویجی ٹیبل شو 25 سال کے وقفے کے بعد دوبارہ شروع کیا گیا ہے تاکہ شہری موسمی پھولوں کے ساتھ ساتھ مقامی طور پر پیدا ہونے والے فروٹس اور سبزیوں کا بھی مشاہدہ کرسکیں، ایڈمنسٹریٹر کراچی نے کہا کہ شہر میں شجر کاری مہم جاری ہے اور این ای ڈی یونیورسٹی کے تعاون سے 300 میاواکی فاریسٹ لگائے جائیں گے تاکہ شہر کے ماحول کو بہتر بنایا جاسکے، انہوں نے کہا کہ یہ فلاور شو جو آج اختتام پذیر ہوا ہے اس میں ڈیڑھ لاکھ پھولوں سے پاکستان کا نقشہ تیار کیا گیا تھا جبکہ تین لاکھ سے زائد پھول نمائش میں رکھے گئے تھے۔

ای پیپر دی نیشن