لاہور (ندیم بسرا) گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے کہا ہے کہ ملکی ترقی اور استحکام حکومت کی اولین تر جیح ہے۔ معاشی میدان میں کامیابیوں کا کر یڈٹ وزیراعظم عمران خان اور انکی معاشی ٹیم کو جاتا ہے۔ ہر شعبے میں شفافیت اور میرٹ کے لیے حکومت عملی اقدامات کر رہی ہے۔ انتخابی اصلاحات کے لیے حکومت اپوزیشن سے بات کر نے کے لیے ہر وقت تیار ہے۔ پاکستان کی تاریخ میں 23 مارچ کی اہمیت بہت زیادہ ہے کیونکہ پاکستان کے مسلمانوں کے لئے یہ دن ایک جذبہ ابھارنے والا دن ہے۔ ہمیں اس دن کی اہمیت کو سامنے رکھتے ہوئے ملک کی ترقی کے لئے اپنا حصہ ڈالنا چاہئے۔23 مارچ کو نوائے وقت کے اجراء اور ادارہ نوائے وقت کی اکیاسویں سالگرہ پر مبارکباد دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ مجید نظامی مر حوم کے بعد رمیزہ مجید نظامی جس محنت اور انصاف سے نوائے وقت کو آگے لیکر بڑھ رہی ہیں وہ صاف ستھری صحافت کے لیے ایک عظیم مثال ہے۔ روزنامہ نوائے وقت سے خصوصی گفتگو کے دوران گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے کہا کہ تحر یک انصاف جب اقتدار میں آئی تو ہر طرف پاکستان کے معاشی طور پر دیوالیہ ہونے کی باتیں ہو رہی تھیں مگر وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں حکومت نے سر کاری محکموں 'ایوان صدر' وزیراعظم ہائوس اور گورنرز ہائوسز سمیت وفاقی وزارتوں کے اخراجات کم کئے۔ الحمد ﷲ آج دنیا کے تمام معاشی ادارے پاکستان کی معاشی ترقی کا اعتراف کر رہے ہیں اور غیر ملکی سر مایہ کار بھی پاکستان میں سر مایہ کاری کو ترجیح دے رہے ہیں۔ اس میں کوئی شک نہیں اب بھی بہت سے شعبوں میں اصلاحات اور عوام کو مزید ریلیف دینے کی ضرورت ہے جس کے لیے حکومت تمام وسائل بروئے کار لا رہی ہے۔ ملک میں پہلی بار کوئی حکومت انتخابی عمل کو سو فیصد شفاف بنانے کے لیے اپوزیشن کو مذاکرات کی دعوت دے رہی ہے۔ ہم ایسا شفاف انتخابی عمل چاہتے ہیں جس میں ہارنے اور جیتنے والے دونوں نتائج کو تسلیم کریں۔ اس سے ہی جمہوریت اور پارلیمنٹ مضبوط ہوگی۔ عوام نے تحریک انصاف کو 5سال حکومت کر نے کا مینڈیٹ دیا ہے اور آئینی مدت پوری کرنا تحریک انصاف کی حکومت کا آئینی اور جمہوری حق ہے جس کے بعد عوام ووٹ کی طاقت سے جس کو چاہے گے اس کو اقتدار میں لائیں گے۔ ہم نے ہمیشہ عوامی فیصلے کو تسلیم کیا ہے۔ چوہدری سرور نے صحافت میں مجید نظامی مر حوم کی خدمات پر انکو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ قیام پاکستان میں کردار سے لیکر آج تک نوائے وقت نے ہمیشہ ملکی اور قومی مفادات کو سامنے رکھتے ہوئے صحافت کی۔ آج ضرورت اس بات کی ہے ہر پاکستانی سب سے پہلے ملکی اور قومی مفادات کو ترجیح دے۔ اس سے ہی ہم پاکستان کو قائدؒ اور اقبالؒ کا پاکستان بنا سکتے ہیں۔