لاہور‘ سندر‘لندن (نیوز رپورٹر‘ نامہ نگار‘عارف چودھری) سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے کہا ہے کہ سینٹ میں لیڈر آف اپوزیشن مسلم لیگ (ن) کا ہوگا۔ اصول کے مطابق تمام جماعتیں اس فیصلے کی پابند رہیں گے۔ لاہور میں مولانا فضل الرحمن کے ہمراہ میڈیا بریفنگ میں مریم نواز نے کہا کہ اصولی فیصلہ ہوچکا ہے، سینٹ میں اپوزیشن لیڈر مسلم لیگ (ن) کا ہوگا۔ کسی کی ہار جیت کے بعد تبدیلی کی کوئی گنجائش نہیں۔ انہوں نے کہا کہ کوشش ہے کہ پی ڈی ایم کی تمام جماعتیں متحد رہیں۔ وزیراعظم عمران خان سے متعلق بات کرتے ہوئے مریم نواز کا کہنا تھا کہ عمران خان کا مستقبل اپوزیشن اتحاد سے نہیں بلکہ اس کی اپنی کارکردگی سے جڑا ہوا ہے۔ مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر نے کہا کہ پی ڈی ایم کسی موقع پر حکومت کو پتلی گلی سے نکلنے کی اجازت نہیں دے گی۔ جمعیت علماء اسلام اور مسلم لیگ (ن) اپنے طور پر بڑے جلسے اور احتجاج کرسکتی ہیں، ہمیں اس معاملے پر کسی اور کی ضرورت نہیں۔ پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے اعلان کیا ہے کہ 26 مارچ کو مریم نواز شریف کی نیب پیشی کے موقع پر پی ڈی ایم کے لاکھوں کارکن اور قائدین ان کے ساتھ جائیں گے۔ استعفوں کے حوالے سے پیپلز پارٹی کے فیصلے کا انتظار ہے، امید ہے جیالی قیادت باقی 9 جماعتوں کی خواہش کا احترام کرے گی۔ پی ڈی ایم متحد ہے، باہمی رابطوں کے ذریعے کچھ معاملات کو کنٹرول کر لیا جائے گا۔ ہم موثر انداز میں آگے بڑھیں گے۔ پی ڈی ایم میں بڑھتے اختلافات کے معاملے پر اپوزیشن اتحاد کے سربراہ مولانا فضل الرحمان جاتی امرا پہنچے جہاں مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز اورحمزہ شہباز سمیت پارٹی رہنماؤں نے ان کا استقبال کیا۔ مریم نواز اور حمزہ شہباز کی مولانا کے ساتھ ملاقات میں مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف بھی ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے۔ ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے سربراہ جے یو آئی و پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ بجلی کی قیمت میں 6 روپے اضافہ کرکے مہنگائی کا مزید پہاڑ غریب کی کمر پرگرا دیا گیا ہے۔ یہ ملک کو کہاں تک پہنچانا چاہتے ہیں؟۔ ان کا کہنا تھا کہ سٹیٹ بینک کو خود مختار بنانا انتہائی بھونڈی حرکت ہے۔ یہ قانون آنے سے سٹیٹ بینک صرف بین الاقوامی اداروں کو جوابدہ ہوگا۔ پاکستان بھارت تعلقات پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے اقدام کو دنیا نے قبول نہیں کیا۔ موجودہ صورتحال میں بھارت سے مذاکرات کا مطلب اسے دباؤ سے نکالنا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن اتحاد میں کوئی دراڑ نہیں، رابطے برقرار ہیں، مل کر آگے بڑھیں گے۔ ذرائع کے مطابق سیاسی بیٹھک میں پی ڈی ایم کے مستقبل کے حوالے سے مشاورت کی گئی جبکہ ملکی سیاسی صورتحال، عید کے بعد لانگ مارچ کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات میں وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر بھی غور کیا گیا جبکہ مسلم لیگ (ن) نے پی ڈی ایم سربراہ کو تجویز دی کی لانگ مارچ عیدالفطر تک ملتوی کر دیا جائے۔ سینٹ اپوزیشن لیڈر کے چناؤ کے حوالے سے سوال پر مریم نواز نے کہا کہ پی ڈی ایم متفقہ فیصلہ شاہد خاقان عباسی کے گھر پر ہوا تھا کہ سینٹ کا اپوزیشن لیڈر مسلم لیگ (ن) کا ہوگا اور چیئرمین سینٹ کے لئے یوسف رضا گیلانی کو ووٹ دیں گے۔ اصولی فیصلہ ہو چکا ہے۔ پیپلزپارٹی اپنا وعدہ پورا کرے۔ لانگ مارچ کے سوال پر مریم نواز نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) اور جے یو آئی اپنے طور پر احتجاج‘ جلسے کر سکتی ہے۔ مسلم لیگ ن اور جے یو آئی نے بڑے بڑے جلسے کئے۔ مسلم لیگ (ن) اور جے یو آئی ایسی جماعت ہے کسی اور کی ضرورت نہیں۔ بہتر ہوگا اپوزیشن عوام کے مطالبات پر اکٹھی ہو۔ حمزہ شہباز سے اختلافات کی باتیں شرمناک ہیں۔ اﷲ کی جھوٹوں پر لعنت ہو۔ حمزہ کی بیٹی کی سرجری کیلئے ڈاکٹر کی وجہ سے وہ پریس کانفرنس سے قبل چلے گئے۔ سندر سے نامہ نگار کے مطابق مولانا فضل الرحمن نے لاہور قیام کے دوران مریم نواز کی دعوت پر جے یو آئی ف کے وفد کے ہمراہ جاتی امراء میں ظہرانے میں شرکت کی اور ملکی سیاسی صورتحال اور پی ڈی ایم کی اگلی حکمت عملی پر 3 گھنٹے سے زائد وقت تک مشاورت کی۔ مسلم لیگ (ن) کی جانب سے مریم نواز کے ہمراہ حمزہ شہباز‘ احسن اقبال‘ پرویز رشید‘ رانا ثناء اﷲ‘ مریم اورنگزیب و دیگر پارٹی رہنما بھی ملاقات میں شریک رہے۔ علاوہ ازیں مسلم لیگ (ن) کے زیر اہتمام ہونے والے یوتھ کنونشن کے موقع پراڈا پلاٹ رائیونڈ روڈ پر ٹریفک جام رہی۔ دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کی مرکزی رہنما مریم نواز نے اڈا پلاٹ جاتی عمرہ میں مسلم لیگ (ن) یوتھ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے سب سے پہلے نواز شریف کے بیانیے کو سمجھا ہے۔ کہتے ہیں نواز شریف کی سیاست اور پارٹی ختم ہوگئی ہے۔ آج سب کے سامنے صورتحال واضح ہے۔ عمران خان کوضمنی الیکشن میں گھر میں گھس کر مارنے کا شکریہ۔ مریم نواز نے عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میں کے پی کے ضرور آؤں گی‘ ادھار رہا۔ یہ کہتے ہیں نواز شریف باہر بیٹھے ہیں۔ مریم نواز کو قابو کرلو شاید بیانات میں کمی آجائے۔ مریم نواز ڈیتھ سیل میں رہ کر آئی ہے۔ آج بائیس کروڑ عوام پوچھ رہے ہیں نواز شریف کو کیوں نکالا۔ انہوں نے نواز شریف کو اقامے پر نکالا۔ جنوبی پنجاب کا جو محاذ بنایا اس کا ڈراپ سین ہوگیا ہے۔ جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کی فائل بند کردی ہے۔ مسلم لیگ (ن) آپ سب کی محنت سے دوہزار اٹھارہ کا الیکشن جیت گئی تھی۔ ڈھٹائی سے آر ٹی ایس بٹھا دیا اور حکومت بنالی۔ ڈھائی سال چور ڈاکو کا جھوٹا پروپیگنڈا کرنے کے باوجود ایک الیکشن جیتنے کے قابل نہیں ہیں۔ یوتھ کنونشن کے موقع پر کرونا ایس او پیز پر عمل درآمد جہاں دیکھنے کو نہیں ملا وہیں شہری ٹریفک میں گھنٹوں پھنسے رہے۔ دوسری جانب پنجاب پولیس کی جانب سے سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔ علاوہ ازیں مسلم لیگ (ن) کے یوتھ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے نیب کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں قید سے نہیں ڈرتی‘ میں اداروں کیخلاف نہیں بول رہی بلکہ نیب کے پول کھول رہی ہوں۔ 26 مارچ کو نیب ضرور جاؤں گی۔ سابق وزیراعظم میاں محمد نوازشریف نے یوتھ کنونشن سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کہا وقت نے میری سچائی اور نظریے پر مہر ثبت کردی۔ میری بات مانی ہوتی تو پاکستان عالمی سطح پر تنہا اور گرے لسٹ میں نہ ہوتا۔ جہاں خوشحالی تھی، وہاں نالائق سلیکٹڈ کی وجہ سے آج غربت و افلاس ہے۔ مسلم لیگ (ن) یوتھ ونگ کا ہر کارکن ہر ورکر قابل تحسین ہے۔ آپ وہ لوگ ہیں جو پاکستان کو مشکل ترین وقت سے نکالنے کی کوشش کررہے ہیں۔ جس طرح آپ صفیں باندھ رہے ہیں، عوام کی حکمرانی کیلئے قربانیاں دے رہے ہیں، جیلیں کاٹ رہے ہیں، یہ ہماری تحریک و جدوجہد کا سنہرا ورق بن رہا ہے۔ میرا جی چاہتا ہے آپ لوگوں کو گلے سے لگاؤں، آپ لوگوں کا ماتھا چوموں ، یہ ولولہ مجھے پاکستان کے روشن مستقبل کی نوید سنا رہا ہے، پاکستان اپنی منزل ضرور پائے گا۔