موٹروے زیادتی کیس: انسداد دہشت گردی کی عدالت نے مرکزی ملزم عابد ملہی اور شفقت بگا کو سزائے موت‘ عمر قید کے ساتھ 50‘ 50 ہزار روپے جرمانہ‘ ان کی جائیداد کی ضبطی کا حکم سنا دیا۔
انسداد دہشت گردی کی عدالت نے قلیل مدت میں موٹروے زیادتی کیس کا فیصلہ سنا کر واردات میں ملوث مجرمان کو جو سزا دی ہے‘ اس سے متاثرین کو اطمینان حاصل ہوا ہو گا اور ان کی اشک شوئی ہوگی۔ ایسے درندہ صفت لوگ معاشرے کا ناسور ہیں۔ ان کا واحد علاج سخت سزائوں سے ہی ممکن ہے۔ عوام کی طرف سے ایسی وارداتوں میں ملوث افراد کیلئے سرعام پھانسی کا مطالبہ حق بجانب ہے۔ ایسے درندہ صفت چند افراد کو اگر سرعام چوراہوں پر پھانسی پر لٹکایا جائے تو اس کے مثبت نتائج برآمد ہو سکتے ہیں۔ بے راہ روی کا شکار لوگوں میں خوف پیدا ہوگا اور وہ ایسی حرکت سے باز رہیں گے۔ جب تک معاشرے میں اسلامی قوانین یا موجودہ نافذ قوانین پر عمل نہیں ہوتا‘ ایسی وارداتوں پر قابو پانا ممکن نہیں ہوگا۔ معاشرے کو ایسے افراد سے پاک کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔
اس لئے ایسے افراد کو فوری طورپر کیفرکردار تک پہنچانا ضروری ہے۔ اس کے علاوہ قانون ایسے افراد کے لیے کڑی سزا تجویز کرے جن کے پاس ایسے عادی مجرم کئی ہفتے پناہ لیے رہے اور انہوں نے اطلاع نہیں دی۔ اس دوران متاثرہ فریق اور عوام بھی شش و پنج میں مبتلا رہے۔ خطرہ تھا کہیں ملزمان متاثرہ فریق کو ڈرانے دھمکانے میں یا جان سے ہی مار نہ دیں۔ مجرموں کے ایسے سہولت کاروں کو بھی نشان عبرت بنانا ہو گا تاکہ آئندہ کوئی جرأت نہ کر سکے اور قانون کی رٹ قائم رہے۔
درندگی کے ملزمان کو سرعام پھانسی دی جائے
Mar 22, 2021