اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے) اسلام آباد میں پولیس کی گرفت نہ ہونے سے نئی نئی شکل میں جرائم ہونے لگے۔ لاقانونیت نے گہرے پنجے گاڑھ لئے ہیں۔ شہر میں طرح طرح سے جرائم بڑھ گئے۔ چوری کی وارداتیں نہ تھم سکیں۔ غیر قانونی اشیاء کی فروخت عروج پر پہنچ گئی۔ وفاقی دارالحکومت کے شہری اس صورتحال پر سر پکڑ کر رہ گئے۔ منشیات فروشوں نے تعلیمی اداروں تک کو نہ بخشا۔ جگہ جگہ شیشہ سینٹروں کی بھرمار نے بھی نئی نسل کیلئے مسائل پیدا کر دئیے جہاں نوجوانوں میں لڑائی جھگڑے کے واقعات بڑھ گئے ہیں۔ شیشہ سینٹروں کے خلاف پولیس آپریشن بھی رک گئے۔ اب عرصہ ہوا پولیس نے اس طرف مڑ کر بھی دیکھنا چھوڑ دیا ہے۔ وفاقی دارالحکومت میں پولیس نے دو سال قبل نجی و سرکاری تعلیمی اداروں میں آئس، ہیروئین اور چرس سپلائی کرنے والے کئی گینگ پکڑے لیکن اب پولیس کی منشیات فروشوں کے منظم گروہوں کے خلاف کارروائیاں بھی ماند پڑچکی ہیں۔ وفاقی دارالحکومت میں پولیس کے سرگرم نہ ہونے سے قانون کی عملداری تیزی سے کم ہونے لگی ہے، جس سے شہریوں کو ہر لیول پر عدم تحفظ کے احساس نے گھیر لیا ہے۔
اسلام آباد میں شیشہ سنٹروں کی بھر مار ، تعلیمی ادارے منشیات کے اڈے بن گئے، پالیس خاموش
Mar 22, 2022