احساس پروگرام کی امداد میں کٹو تیاں نا قا بل برداشت ، کفا لت سنیٹرز کی تعداد بڑھا ئیں گے

Mar 22, 2022


ملتان (نمائندہ نوائے وقت)وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے سماجی تحفظ اور احساس پروگرام کی چئیرپرسن سینٹر ڈاکٹر ثانیہ نشتر اور ایڈیشنل چیف سیکرٹری ساوتھ پنجاب کیپٹن ر ثاقب ظفر کی زیرصدارت جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ میں اجلاس منعقد ہوا جس میں احساس ادائیگیوں کے معیار و رفتار کو مزید بہتر بنانے کیلیئے اقدامات پرغور کیا گیا۔ اجلاس ملتان میں جنوبی پنجاب کے تمام کمشنرز، ڈپٹی کمشنرز، احساس پروگرام  کے افسران،آر پی اووز،ڈی پی اووز اور سیکیورٹی اداروں کے افسران نے  شرکت کی۔ سینٹر ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے اس موقع پر اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ احساس کفالت کی رقم بڑھا کر اب 14ہزار فی گھرانہ کر دی گئی ہے جبکہ احساس کفالت صارفین کے بچوں کے احساس تعلیمی وظائف بھی جاری کئے جارہے ہیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ جنوبی پنجاب میں ادائیگیوں کو آسان بنانے کیلیئے ادائیگی مراکز کی تعداد میں اضافہ کیا جارہا ہے۔ اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ جنوبی پنجاب کے تمام 11 اضلاع میں احساس کی ادائیگیوں کی سہولت کے لیے مزید 20 ادائیگی کیمپس قائم  کئے جائیںگے۔ڈاکٹر ثانیہ  نشتر نے کہا ،"آج کی اسٹیک ہولڈر میٹنگ نے ہمیں جنوبی پنجاب میں احساس کی ادائیگیوں کو بہتر بنانے کے بارے میں گہری بصیرت فراہم کی ہے۔ ہم نے باہمی تعاون کے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا ہے کہ کس طرح احساس کی ادائیگی کے آپریشنز کے مجموعی معیار کو بہتر بنانے کے لیے رابطہ کاری کو مضبوط کیا جائے’’۔ 71 ارب روپے کی نئی کفالت قسط کی تقسیم کے ساتھ جس کا آغاز 7 مارچ 2022 سے ہوا، تمام مستفیدین کے لیے احساس کفالت کی ششماہی وظیفہ کی رقم 12,000روپے سے بڑھا کر  14,000روپے کر دی گئی  ہے۔ اس کے علاوہ، جن خاندانوں کے بچے احساس سکول وظیفہ میں داخل ہیں، وہ زیادہ رقم حاصل کر رہے ہیں۔ احساس  پروگرام کی امدادی رقوم میں کٹوتیاں ناقابل برداشت ہیں۔کٹوتیوں سے سختی سے نمٹنے کے لیے مربوط کارروائیاں بھی کر رہا ہے، جن میں سے زیادہ تر  شکایات جنوبی پنجاب اور سندھ سے ہیں۔

مزیدخبریں