لاہور (نیوز رپورٹر)راوی اربن ڈویلپمنٹ اتھارٹی (روڈا) اور واسا کی جانب سے مختلف مقامات پر سات واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس لگانے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔ واسا حکام نے اس مقصد کیلئے جگہ خرید کر ابتدائی کام شروع کردیا ہے۔لاہور میں 11 بڑی ڈرینیں ہیں جن کے ذریعے لاہور کا سیوریج دریا میں شامل ہوتا ہے۔ واسا حکام کے مطابق دریائے راوی میں روزانہ 53 کروڑ گیلن آلودہ پانی ڈالا جارہا ہے، جس کی وجہ سے دریا کی آلودگی بڑھتی جارہی ہے ۔یہ امر قابل ذکر ہے کہ بھارت سے آنے والی ہڈیارہ ڈرین جس میں فیکٹریوں کا کیمیکل ملا پانی اور ڈرین کے قریبی آبادیوں کا سیوریج شامل ہوتا ہے، یہ ڈرین بھی موہلنوال کے قریب دریا میں شامل ہوجاتی ہے۔اس ڈرین میں قائداعظم انڈسٹریل سٹیٹ، کوٹ لکھپت انڈسٹریل سٹیٹ اور سندر سٹیٹ کا زہریلا پانی شامل ہوتا ہے۔۔محکمہ تحفظ ماحولیا ت کے مطابق سیوریج کا پانی ہو یا انڈسٹریل ویسٹ، اسے ٹریٹمنٹ کیے بغیر دریا میں ڈالنا جرم ہے۔ ایسا کرنے والوں کیخلاف متعدد کارروائیاں کی گئی ہیں، گزشتہ 20 سال سے واسا کیساتھ یہ معاملہ چل رہا ہے کہ ڈرینوں پر ٹریٹمنٹ پلانٹس لگائے جائیں لیکن ابھی تک کوئی بھی واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ نہیں لگ سکا ہے۔جبکہ انڈسٹریل سٹیٹ والوں نے بھی قانون کے باوجود واٹرٹریٹمنٹ پلانٹ نہیں لگائے جس سے آلودگی بڑھ رہی ہے ۔
دریائے راوی میں روزانہ 53 کروڑ گیلن آلودہ پانی ڈالا جارہا ہے
Mar 22, 2022