کراچی (نیوز رپورٹر) محکمہ فنانس سندھ نے محکمہ اسکول ایجوکیشن میں تعینا ت مینجمنٹ کیڈرافسران کی بند کی گئی کروڑوں روپے کے خصوصی مراعات ایک بار پھر بحا ل کر دیں ، ذرائع نے بتایا کہ محکمہ فنانس نے تقریبا3ماہ بعد ایک بار پھر محکمہ اسکول ایجوکیشن میں ایگزیکٹو پوزیشن پر تعینات مینجمنٹ کیڈر افسران کو مراعات کے ذریعے نوازنے کیلئے ان کے الائونسز بحال کرنے کا حکم دیا ہے اور اس حوالے سے سندھ بھر کے ڈسٹرکٹ اکائونٹس آفیسرز کو بھی آگاہ کر دیا ہے۔محکمہ فنانس نے محکمہ اسکول ایجوکیشن کے ڈائریکٹوریٹ مانیٹرنگ اینڈ ایولیوالیشن آفس ،ڈائریکٹوریٹ جنرل ہیومن ریسورسز اینڈ ٹریننگ میں تعینات مینجمنٹ کیڈر افسران پر نوازشات کی بارش کرتے ہوئے ان کے خصوصی مراعات کو بحال کرنے کی منظوری دیدی ہے۔ذرائع نے بتایا کہ سرکاری محکموںسے او پی ایس افسران کو عدالتی احکامات پر ہٹائے جانے کے بعد انہیںنوازنے کیلئے مینجمنٹ کیڈر ( پی ایس ای ،پی اے ایس ،پی ایم ایس ،ایکس پی سی ایس ) افسران کومحکمہ اسکول ایجوکیشن میں ایگزیکٹو پوسٹوں پر تعینات کر دیا گیا تھااور باقائدہ طور پر انہیںاسپیشل انسنٹیو الائونسز کی مد میں کروڑوں روپے دیئے جا رہے تھے جبکہ حالانکہ وہ اپنے مدر ادارے سے بھی تنخواہیں وصول کر رہے تھے جس کی وجہ سے سرکاری خزانے پر کروڑوں روپے کا بوجھ پڑھ رہا تھا جس کا انکشاف ہونے کے بعد خصوصی مراعات بند کر دیئے گئے تھے تاہم حیرت انگیز امر یہ ہے کہ محکمہ فنانس نے 2 فروری2022ء کو دبائو میں آکر محکمہ اسکول ایجوکیشن میں تعینا ت مینجمنٹ کیڈرافسران کیلئے کروڑوں روپے کی خصوصی مراعات الائونس کوبحال کر دیا تھا۔ محکمہ اسکول ایجوکیشن نے28دسمبر2021ء کو ایک خط محکمہ فنانس کو لکھا تھا جس میں یہ وضاحت کی گئی تھی کہ ڈائریکٹوریٹ آف مانیٹرنگ اینڈ ایولیوایشن میں منظور شدیہ پوسٹیں اسکول ایگزیکٹو سروس ایجوکیشن مینجمنٹ سروس کا حصہ نہیں ہے تاہم مینجمنٹ کیڈر ( پی ایس ای ،پی اے ایس ،پی ایم ایس ،ایکس پی سی ایس ) افسران جو ڈائریکٹوریٹ جنرل (میل اینڈ فیمیل ) اسکول ایجوکیشن میں تعینات ہیں انہیں خصوصی مراعات الائونس جاری رکھنے کی اجازت دی جائے جس پر محکمہ فنانس نے محکمہ اسکول ایجوکیشن میںایگزیکٹو عہدوں پر تعینات افسران کی خصوصی مراعات کو بحال کرنے کیلئے اے جی سندھ کو خط لکھا تھا جس کے بعد محکمہ فنانس نے ایک بار پھر محکمہ تعلیم کے ایگزیکٹو پوزیشن پر تعینات مختلف کیڈر کے افسران کے اسپیشل الائونسز جاری کرنے کا حکم دیدیا۔
محکمہ اسکول ایجوکیشن