سندھ زرعی پانی شیدید قلت کھڑی فصلیں سوکھنے لگیں

حیدر آباد(نامہ نگار) صوبائی وزیر برائے محکمہ آبپاشی جام خان شورو نے کہا ہے کہ جام خان شورو نے کہا ہے کہ سندھ کو 40 فیصد تک پانی کی شدید قلت کا سامنا ہے۔ کیوں کہ وفاقی حکومت کی جانب سے تربیلا ڈیم پر جاری کام کا جھوٹا جواز بنا کر صوبہ سندھ کو اسکے حصے کے پانی سے محروم کیا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ صوبے میں زرعی پانی کا شدید بحران پیدا ہونے سے ہزاروں ایکڑ اراضی پر کھڑی فصلیں تباہ ہونے کا بھی خدشہ ہے، وفاقی حکومت 1991 کے آبی معاہدے کے تحت صوبہ سندھ کو پانی نہ دیکر سزا دے رہی ہے۔جام خان شورو نے کہا کہ اگر تربیلا ڈیم میں پانی موجود نہیں ہے تو حکومت فوری طور پرسندھ کو اسکے حصے کا پانی منگلہ ڈیم سے فراہم کرے۔صوبائی وزیر برائے محکمہ آبپاشی نے کہا کہ اس وقت صوبہ سندھ کو 40 فیصد تک شدید پانی کی قلت کا سامنا ہے جس کے باعث زراعت کا شعبہ متاثر ہوگا، کراچی سمیت صوبہ سندھ کے دیگر علاقوں میں پینے کے پانی کی فراہمی کا شدید بحران پیدا ہوسکتا ہے۔ پی پی آئی کے مطابق انہوں نے کہا کہ ابتدائی خریف کے سیزن میں روہڑی ، نارا کینالز و دیگر علاقوں میں فصلوں کی بوائی بھی متاثر ہوگی، وفاقی حکومت 1991 کے آبی معاہدے کے تحت سندھ صوبے کو حصے کا فوری پانی فراہم کرے تاکہ جلد پانی بحران پر قابو پایا جاسکے۔
جام خان شورو

ای پیپر دی نیشن