بھارتی پولیس نے راہول گاندھی  کو جموںوکشمیر میں خواتین سے  زیادتی کے بیان پر نوٹس بھیج دیا


نئی دلی(این این آئی)بھارت میں پولیس غیر قانونی طور پرزیر قبضہ جموں و کشمیر میںخواتین کو جنسی زیادتی کو نشانہ بنائے جانے کے بارے میں کانگریس پارٹی کے رہنما راہول گاندھی کے بیان پر ان سے معلومات طلب کر رہی ہے۔ نوٹس میں کہاگیا ہے کہ پولیس ان متاثرہ خواتین کے بارے میں معلومات جاننا چاہتی ہے۔
 جن کا حوالہ راہل گاندھی نے اپنے بیان میں دیا تھا تاکہ انہیں انصاف فراہم کیا جاسکے۔جاننا چاہتی ہے جن کا حوالہ راہل گاندھی نے اپنے بیان میں دیا تھا تاکہ انہیں انصاف فراہم کیا جاسکے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بی بی سی کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ پولیس افسران نے راہل گاندھی سے معلومات طلب کرنے کیلئے انکے گھر پر ایک لیگل نوٹس بھیجا ہے ۔نوٹس میں کہاگیا ہے کہ پولیس ان متاثرہ خواتین کے بارے میں معلومات جاننا چاہتی ہے جن کا حوالہ راہل گاندھی نے اپنے بیان میں دیا تھا تاکہ انہیں انصاف فراہم کیا جاسکے۔راہل گاندھی نے پولیس کی اس کارروائی کو امتیازی قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ وہ 10دنوں میں اپنا تفصیلی جواب دیں گے۔راہل گاندھی نے مزید کہاکہ انہیں امید ہے کہ قانونی نوٹس اور پولیس کی انکے گھر آمد کا   مختلف مسائل پر ان کے موقف سے کوئی تعلق نہیں ہے،کیونکہ انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی اور مالیاتی دھوکہ دہی کے الزام میں ایک بزنس ٹائیکون کے درمیان رابطوں پر حال ہی میں تنقید کی تھی ۔کانگریس پارٹی نے راہل گاندھی کے گھر پولیس کی آمد اور انہیں لیگل نوٹس دینے پر شدید تنقید کی ہے ۔  بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیر میں خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی کے واقعات کے بارے میں راہل گاندھی کے دعوئوں کے بارے میں بیان کی معلومات جاننے کیلئے نوٹس دینے والے پولیس اہلکار دو گھنے تک راہل گاندھی کے گھر پر موجود رہے ۔

ای پیپر دی نیشن