اسلام آباد( نمائندہ خصوصی) ایم ڈی بیت المال عامر فدا پراچہ نے کہا ہے کہ رواں مالی سال میں اب تک ملک کے چاروں صوبوں اور گلگت بلتستان میں 13 ہزار دو سو 64 مستحق افراد میں ایک ارب 15 کروڑ روپے سے زائد امداری رقم تقسیم کی جا چکی ہے ، یہ مددتعلیم ،علاج اور خصوصی افراد کو دی گئی تاکہ مشکل حالات میں ان کو سہارا مل سکے۔مسائل بہت زیادہ ہیں اور بیت المال کے وسائل ناکافی ہیں، اس بات کی ضرورت ہے کہ ادارے کے بجٹ کو20 ارب روپے تک بڑھایا جائے، بیت المال واحد ادارہ ہے جس کی رسائی ملک کے تمام اضلاع کے اندر ہے،اور عملہ کو زمینی حقایق کا علام ہو تا ہے اور وہ فوری مدد کر سکتے ہیں ، عامر فدا پراچہ نے ان خیالات کا اظہار گزشتہ روز نوائے وقت سے انٹرویو میں کیا،انہوں نے کہا کہ ملک مشکل حالات سے گذر رہا ہے ،اور ملک کے ہر حصے پر یکساں توجہ دینا چاہئے ،اور بیت المال اسی پر عمل کر رہا ہے ،، کوشش کر رہے ہیں کہ حکومت کے ساتھ ساتھ اپنے مالی وسائل بھی پیدا کریں اور منصوبوں کے لئے نجی شعبہ کی مدد بھی حاصل کریں، عامر فدا پراچہ نے کہا کہ اس وقت ادارہ 51سویٹ ہومز چلا رہے ہیں، 27 لنگر خانے چل رہے ہیں جن میں سے صرف سات میں سیلانی فاؤنڈیشن والے کھانا دے رہے ہیں۔ ان تمام لنگر خانوں کی عمارتوں کا کرایہ اور عملہ کی تنخواہ بیت المال ادا کر رہا ہے ، گذشتہ حکومت کے دور میں یہ لنگر خانے بنے تھے اوراس وقت وزارت خزانہ نے ایک ارب روپے جاری کرنے کی حامی بھی بھری تھی،تاہم اب تک یہ رقم جاری نہیں کی گئی وزارت خزانہ کو چاہیے کہ یہ رقم جاری کر دے تاکہ لنگر خانوں کی رسائی کو بڑھا دیا جائے ،اس وقے اپنے وسائل ہی سے ان کو چلا رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ بیت المال تعلیمی وظائف دے رہا ہے، علاج کے لئے مدد دی جاتی ہے ،،گلگت میں ایک پائلٹ پراجیکٹ شروع کیا ہے جس کا مقصد یہ ہے کہ سویٹ ہوم میں پڑھنے والے بچوں کو میٹرک سے آگے بھی تعلیم دلائی جائے، ایک اور سکیم شروع کی گئی ہے جس میں یتیم بچیوں جن کے والد یا والدہ فوت ہوچکے ہیں اگر ایک بچی کو پڑھایا جائے تو آٹھ ہزار روپے ماہانہ وظیفہ ملے گا اور دو لڑکیوں کو تعلیم دلانے پر 12 ہزار روپے ماہانہ فیملی کو ادا کیے جائیں گے، خواتین کو تربیت یافتہ بنانے کے لیے ان کو سٹیچنگ اور کمپیوٹر کی تربیت کے سینٹرچلائے جارہے ہیں، مستحق طلباء کو سکالرشپ دی جارہی ہیں ان کا کہنا تھا کہ بیت المال کا مینڈیٹ اس طرح کا ہے کہ یہ ہر طرح کے مستحق کی مدد کرسکتا ہے، بیت المال بڑا ادارہ ہے اور اس کے منصوبے 160 اضلاع میں چل رہے ہیں، رواں مالی میں بیت المال کا بجٹ 6ارب 50 کروڑ روپے تھا تاہم کفایت شعاری کی وجہ سے اب اسے کم کر کے6ارب روپے کر دیا گیا ہے ، ، محدود وسائل میں پورے ملک میں فلاحی سرگرمیوں کو آگے بڑھانا اتنا آسان ٹاسک نہیں، بیت المال کی کوشش ہے، کہ فلاحی منصوبوں میں نجی شعبہ کا تعاون حاصل کیا جائے ، مختلف این جی اوز اور تجارتی تنظیموں سے بات چیت چل رہی ہے ،، انہوں نے کہا کہ رواں مالی سال میں اب تک بلوچستان میں447افراد میں تعلیم ،عمومی مدد، میڈیکل کے لیے 2 کروڑ 68 لاکھ روپے تقسیم کئے گئے کے پی کے میں 22 کروڑ 11 لاکھ روپے کی مدد د ی گئی ، سندھ میں نو کروڑ 56 لاکھ روپے کی امداد دی گئی۔