اسلام آباد(نمائندہ خصوصی)وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور سردار ایاز صادق سے پاکستان میں یو این ایچ سی آر کی نمائندہ نوریکو یوشیدا نے ملاقات کی جس میں باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔اقتصادی امور کے وزیر نے پاکستان میں یو این ایچ سی آر کی نمائندہ کو2022 کے سیلاب کے دوران پناہ گزینوں کی زیادہ تعداد والے متاثرہ علاقوں میں ہنگامی امدادی سرگرمیاں شروع کرنے کے لیے یو این ایچ سی آر کی مدد کو سراہا۔ نوریکو نے دنیا میں مہاجرین کی سب سے بڑی تعداد کی میزبانی کرنے پر پاکستان کے تعاون کو سراہا۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں یو این ایچ سی آر کی موجودگی افغان مہاجرین کو تحفظ کی فراہمی کے سلسلہ میں شروع ہوئی جس کے لیے ادارہ نے پناہ گزین کیمپ بنائے، نئے آنے والوں کی مدد کی، ان کی دستاویزات بنائیں، ان کورجسٹرڈ کیا اور پناہ گزین افراد کو محفوظ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نیاپنے معاشی اور سماجی چیلنجوں کا سامنا کرنے کے باوجود، ہمیشہ ضرورت مندوں کو پناہ دے کر مہمان نوازی کی اپنی روایت کو برقرار رکھا ہے۔وزیر نے نمائندہ کی بات کو سراہا اور اس بات پر روشنی ڈالی کہ پاکستان پر افغان مہاجرین کے اثرات پیچیدہ اور کثیر جہتی ہیں۔ افغان مہاجرین کی آمد نے پاکستان کی معیشت پر خاصا اثر ڈالا ہے۔ متعدد چیلنجز کا سامنا کرنے کے باوجود پاکستان چار دہائیوں سے لاکھوں افغان مہاجرین کی میزبانی کر رہا ہے۔ اتنی بڑی تعداد میں لوگوں کی موجودگی نے ملک کے وسائل اور سماجی خدمات، انفراسٹرکچر جیسے کہ صحت کی دیکھ بھال، تعلیم اور رہائش پر دباؤ ڈالا ہے۔ پاکستانی حکومت کوششیں کر رہی ہے اور افغان مہاجرین کی بحالی میں مدد کے لیے یو این ایچ سی آر کے ساتھ فعال طور پر کام کر رہی ہے۔ نوریکو نے وزیر کو یہ بھی بتایا کہ پاکستان عالمی پناہ گزین فورم 2022 کا شریک کنوینر تھا جو دسمبر 2019 میں جنیوا، سوئٹزرلینڈ میں ہوا تھا اور اس نے عالمی برادری کو دنیا کے مہاجرین کے ساتھ یکجہتی کا مظاہرہ کرنے کے لیے اکٹھا کیا۔ انہوں نے مزید زور دیا کہ گلوبل ریفیوجی فورم 2023، جو دسمبر 2023 میں منعقد ہونے والا ہے، حکومتوں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کی جانب سے 2019 سے اعلان کردہ وعدوں اور اقدامات پر عمل درآمد کے سلسلے میں کی گئی اہم پیش رفت کو آگے بڑھانے کا موقع فراہم کرے گا۔