سراج الحق سے پی ٹی آئی وفد کی ملاقات، الیکشن دھاندلی کیخلاف مشترکہ جدوجہد پر اتفاق 

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) تحریک انصاف کے وفد نے امیر جماعت اسلامی سراج الحق سے ملاقات کی۔ موجودہ سیاسی صورتحال پر تفصیلی گفتگو کی۔ پی ٹی آئی وفد میں عمر ایوب، اسد قیصر، جنید اکبر اور ڈاکٹر امجد شریک ہوئے۔ دونوں سیاسی جماعتوں نے الیکشن میں مبینہ دھاندلی کیخلاف مشترکہ جدوجہد پر اتفاق کیا۔ دوسری طرف امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے مختلف ممالک کے سفیروں کے اعزاز میں افطار تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وسائل کو جنگ وجدل، لڑائیوں اور انسانیت کی تباہی کی نذر کرنے کی بجائے دنیا میں غربت، افلاس، پسماندہ معاشروں کی ترقی، خوشحالی، تعلیم، صحت، امن اور خوراک کے تحفظ پر صرف کرنے کی ضرورت ہے۔ امیر جماعت نے گورننس کے موجودہ عالمی نظام پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے نشاندہی کی کہ یہ نظام بڑی حد تک اخلاقی اقدار سے عاری ہے اور انسانیت کی مشکلات کا حل تلاش کرنے کے بجائے اسے مزید تباہی کا شکار کرنے کا باعث بن رہا ہے۔ تقریب میں ترکیہ، ملائیشیا، برطانیہ، ایران، امریکا، روس، جاپان، عراق، سری لنکا، افغانستان، فلسطین، صومالیہ کے سفیروں اور سفارت خانوں کے سینئر نمائندوں، حماس کے پاکستان میں ترجمان شریک ہوئے۔ جماعت اسلامی کے نائب امیر لیاقت بلوچ، سیکرٹری جنرل امیر العظیم، ڈائریکٹر امور خارجہ آصف لقمان قاضی، سینیٹر مشاہد حسین سید، جنرل (ر) اسد درانی، راجہ ظفرالحق، ڈاکٹر عمرزبیر اور ڈائریکٹر انسٹی ٹیوٹ آف پالیسی اینڈ سٹڈیز ڈاکٹر خالد رحمن، عالمی رفاہی اداروں اور سول سوسائٹی کے نمائندے بھی اس موقع پر موجود تھے۔سراج الحق نے کہا کہ موجودہ عالمی نظام عدل اور انصاف فراہم نہیں کر سکتا اور کمزور اقوام کی داد رسی کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتا۔ موجودہ نظام جن انسانی اقدار کی علمبرداری کا دعویٰ کرتا ہے، عملاً اس کے خلاف چل رہا ہے۔ عالمی گورننس میں اخلاقیات کی عدم موجودگی کی ایک بڑی واضح مثال ہم آج غزہ میں دیکھ رہے ہیں، جہاں 22 لاکھ آباد ی کو گذشتہ 17 برس سے غیر انسانی محاصرے میں رکھا گیا ہے،  جنرل اسمبلی کے 153 رکن ممالک قرار دار پاس کرتے ہیں لیکن ان کی رائے کوئی وزن نہیں رکھتی۔ دنیا کے تمام بڑے شہروں میں لاکھوں افراد سڑکوں پر پر امن احتجاج کرتے ہیں لیکن حکومتیں اس کا کوئی اثر قبول کرنے سے انکار کرتی ہیں۔قرار دادوں کے باوجود موجودہ عالمی نظام 17ملین کشمیر یوں کو حق خود ارادیت نہیں دلوا سکا اور اس کے نتیجے میں اس خطے میں تاحال کشیدگی موجود اور خطے کی سلامتی خطرے میں ہے۔ امیر جماعت نے کہا کہ پوری انسانیت کی مشترکہ ذمہ داری ہے کہ دنیا کے مجبور اور محروم لوگوں کو تحفظ فراہم کیا جائے۔ یہ عالمی نظام کی ذمہ داری ہے کہ فلسطین اور کشمیر سمیت دنیا کی تمام محکوم اقوام کو غیر قانونی قبضوں سے آزاد کروائیں اور حقوق دلوائے جائیں۔ 

ای پیپر دی نیشن