لاہور (نوائے وقت رپورٹ+ آئی این پی) پنجاب اسمبلی میں بانی پی ٹی آئی کی تصویر لہرانے پر ہنگامہ ہو گیا۔ اجلاس ڈپٹی سپیکر ظہیر اقبال چنڑ کی صدارت میں ایک گھنٹہ 34منٹ کی تاخیر سے شروع ہوا۔ اجلاس کے دوران پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر احمد خان بھچر کو تقریر کی دعوت دی گئی۔ احمد خان بھچر کی تقریر کے دوران اپوزیشن کی جانب سے بانی پی ٹی آئی کی تصویر آویزاں کی گئی جس پر لیگی رکن اسمبلی تحسین فواد نے اعتراض اٹھا دیا۔ حکومتی بنچز کے اعتراض پر پی ٹی آئی ارکان برہم ہوگئے، پی ٹی آئی ارکان اسمبلی نے لیگی قائدین کے خلاف ڈیسک بجاکر نعرے بازی کی جبکہ لیگی ارکان اسمبلی بانی پی ٹی آئی کی تصویر ہٹانے کا مطالبہ کرتے رہے۔ شور شرابے کے دوران نعرے بازی اور احتجاج اتنا بڑھا کہ ڈپٹی سپیکر ظہیر اقبال چنڑ کو اجلاس 10 منٹ کے لیے ملتوی کرنا پڑا اور حکومتی ارکان ایوان سے واک آؤٹ بھی کر گئے۔ حکومتی ارکان کو منا کر ایوان میں لایا گیا تو دوبارہ اپوزیشن لیڈر نے بحث کا آغاز کیا۔ احمد خان بھچر نے کہا کہ اس بجٹ میں عام آدمی کے لیے کوئی ریلیف نہیں، پنجاب کے ہر نوجوان کے لیے بجٹ میں صرف 2 روپے 75 پیسے بجٹ رکھا گیا ہے، ورکنگ ویمن، لیبر کلاس اور زراعت کو نظر انداز کیا گیا، جبکہ صحت کارڈ کے حوالے سے صرف 45 ارب روپے قوم سے مذاق کے مترادف ہے۔ حکومتی رکن ذوالفقار شاہ بجٹ کے حوالے سے اپنی ہی حکومت پر برس پڑے اور کہا کہ بجٹ کی تین کلو کی کتابیں بے سود تھیں، یہ بجٹ عام آدمی کے لیے بے مقصد ہے، لوگوں کو سانس بھی نہیں آرہا، سچ کہیں تو یہ جعلی بجٹ ہے۔ سردار شہاب نے کہا کہ بجٹ میں نواز شریف اور مریم نواز کی تعریفوں کے قصے لکھے گئے ہیں۔ حکومتی رکن شوکت راجا کا کہنا تھا کہ ماضی میں پانچ کلومیٹر کے سفر پر ہیلی کاپٹر کے ذریعے 30 ارب روپے خرچ کرنے والے بجٹ کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ حافظ طاہر قیصرانی نے کہا کہ جنوبی پنجاب کے دیہی علاقوں میں خوشحالی نظر نہیں آرہی، لاہور میں بڑے بڑے منصوبے بن رہے ہیں۔ بریگیڈئر ریٹائرڈ مشتاق نے جہلم میں سڑکوں کی حالت زار پر بھرپور احتجاج کیا۔ اسمبلی کے رکن وقاص مان کا کہنا تھا کہ سب منصوبے نواز شریف کے نام سے شروع کیے جا رہے ہیں، کیا وہ کوئی آئی ٹی ایکسپرٹ یا ماہر ڈاکٹر ہیں۔ اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ 9 مئی پر ہمارا بطور جماعت ایک موقف ہے، ہم 9 مئی کی جوڈیشل انکوائری کروانا چاہتے ہیں، بانی پی ٹی آئی کا بھی موقف ہے کہ آزادانہ تحقیقات کروائی جائیں۔
پنجاب اسمبلی: بانی پی ٹی آئی کی تصویر لہرانے پر ہنگامہ، حکومتی ارکان کا واک آؤٹ
Mar 22, 2024